نیٹو کو ترکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہیے، ترک وزیر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘افغان وزارت خارجہ کی جانب سے پشاور میں ایک مارکیٹ کے حوالے سے جاری بیان کو مسترد کرتے ہیں’۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ انتہائی قابل افسوس ہے کہ معاملے کے مسخ کیا گیا اور غلط رنگ دیا گیا اور اس متعلقہ واقعات کو پیش کیا گیا’۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ‘یہ واضح ہو کہ مارکیٹ کا معاملہ ایک شہری اور افغانستان سے متعلق بینک کے درمیان تھا اور 1998 میں مقدمے کا فیصلہ شہری کے حق میں دیا گیا تھا’۔افغان وزارت خارجہ کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا...
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں واقع افغان مارکیٹ پر کئی عشروں سے ایک مقامی شخص نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ یہ جگہ ان کی ملکیت ہے۔دوسری جانب افغان سفارتخانے کا موقف ہے کہ یہ مارکیٹ افغان حکومت نے تقسیم ہند سے پہلے خریدی تھی اور آج تک افغان نیشنل بینک کی ملکیت ہے۔اس کے حوالے سے افغان مارکیٹ کی انجمن تاجران کے چیئرمین نے بتایا کہ اس مارکیٹ پر سید زوار حسین نامی شخص کی جانب سے ملکیت کا دعوی کیا گیا لیکن اس شخص کو آج تک کسی نے نہیں دیکھا ان کے مطابق سید زوار کے نام پر قبضہ...
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 1971 سے اس مارکیٹ پر مذکورہ دعوے دار اور افغان حکومت کے درمیان پاکستان کی مختلف عدالتوں میں مقدمات چلے اور جنوری 2017 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سید زوار حسین کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جو افغان حکومت تسلیم نہیں کرتی۔اس حوالے سے افغان سفارتخانے کے حکام کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ پاکستان کا یہ فیصلہ یک طرفہ ہے۔دوسری جانب شوکت جمال کشمیری، جن کے پاس مدعی کا مختارنامہ ہے، کہتے ہیں کہ سید زوار حسین کے والد کو یہ جگہ 1989 میں اُس جائیداد کے بدلے میں الاٹ کی گئی تھی جو اُنہوں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »