پاکستان میں دہشت گردی کی لہر میں 2017 کے بعد بتدریج کمی آنا شروع ہو چکی تھی۔ اس کا اندازہ اعداد و شمار کی مدد سے لگایا جائے تو ساؤتھ ایشیا ٹیریرزم پورٹل کے مطابق سنہ 2013 میں پاکستان میں دہشت گردی کے تقریبا چار ہزار واقعات ہوئے تھے جو 2020 میں کم ہو کر 319 رہ چکے تھے۔
اگلے تین سالوں میں پاکستان میں امن کی واپسی ہوئی جسے بین الاقوامی طور پر بھی تسلیم کیا گیا۔ اس کا ایک اظہار پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کی شکل میں بھی ہوا۔گذشتہ برس اگست میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا اور اس کے نتیجے میں حکومت کی اچانک تبدیلی ایک ایسا واقعہ تھا جس کے اثرات پاکستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
ایسے میں افغانستان کی جیلوں میں قید تحریک طالبان پاکستان کے اراکین کی رہائی کی خبریں اور مناظر سامنے آئے جن کے بعد گذشتہ سال ہی پاکستان کے شمالی مغربی سرحدی علاقوں میں دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔افغانستان نے طالبان میں اقتدار میں آنے کے بعد جیلوں سے ہزاروں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا جن میں ٹی ٹی پی کے کمانڈرز بشمول خالد بلتی بھی شامل تھےپاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2021 میں پاکستان میں 207 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 335 ہلاکتیں...
عبد الباسط سنگاپور میں مقیم ٹیرزم ایکسپرٹ اور ایس راجہ رتنم سکول آف انٹرنیشنل سٹڈیز میں ریسرچ فیلو ہیں۔
سموگ کے باوجود ٹاور کا جہر نہٹر چل رہا ہے جسکا شور اور پلوشن ہمارے گھر میں اتی ہے شکایت درج نمبر pu15032188112059 ۔۔۔pu1092188989280 دس ارب درخت لگان کا کیا فایدہ اپ شکایت سیل ختم کرے۔یا پھر ارام پرستوں کو مستقل ارام کرنے کیلیے گھر بھجے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی بھرتی کرے
نہیں۔ TTP کی مثال تاجی کھوکھر کے شیروں کی طرح ہے۔ ان سے عوام کو خوفزدہ رکھنے کا کام لیا جاتا ہے۔ جب بھی کٹپتلی حکومت اسٹیبلشمنٹ کے ہدایات سے انحراف کرتی ہے، تو TTP حرکت میں اجاتا ہے۔
Foreign intervention and weak counter intelligence make terror reign possible.
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »