’دی پالشڈ مین‘ نامی بین الاقوامی مہم کا مقصد حکومتوں اور عوام میں بچوں کے خلاف بڑھتے تشدد سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔اس مہم کا آغاز آسٹریلیا سے سنہ 2014 میں ہوا تھا لیکن اب دنیا بھر کے مرد اور عورتیں ہر سال 1 سے 15 اکتوبر کے درمیان اپنی ایک انگلی کے ناخن پر نیل مالش لگا کر اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اس آگاہی مہم کا حصہ بن رہے ہیں۔،تصویر کا کیپشن
اپنے پیغامات میں ان سیلیبریٹیز کا کہنا تھا کہ ہر سال پوری دنیا میں لاکھوں بچے کسی بالغ مرد کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں لیکن ایسا میرے ہوتے ہوئے نہیں ہو سکتا۔وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم کی جانب سے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا گیا اور انھوں نے ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے مضبوط ترین مردوں میں سے ہیں لیکن اس برس پاکستان سے بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافے کے باعث پاکستان کے معروف اداکار اور کھلاڑی بھی اس میں حصہ لے رہے...
Polish molis se kuch nahe huta. 2 3 ko latkao, jis area me huta ha 2 3 sho ko terminat kar phir dekhna control huta ha ke nahe. Jo log ye kam kar rhe wo media dekhta he nahe. Phir polish ka kia faida.
ہر وقت خبر میں رہنے کا ٹرٹ
It looks like a sack that encloses with a drawstring. It's a strange way of protesting. Train society. Parents should fulfill their responsibilities. Give time to childrens on a daily basis. And let the childrens know about all these things
یہ بتا رہے ہیں کہ اصل مرد تو بس ارطغرل سیریز میں ہیں باقی یہ سب تو اب کیا کہوں آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے
Inka دماغ خراب hogya hay
On their middle fingers...and showing to women celebrities 🙂🙂
Ye mard numa khusray hain 😁😁 jo sirf biwi kay ghulaam hain. In teeno ki biwiya inko ungliyo pe nachati hain 😉
ان میں سیلیبرٹیز کون ہے یہ تو جواری ہیں 😂😂
Against Child abuse
کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ کیا ہے ٹرنڈ ہے
ye sab run mureed hain :P
جب کوئی کام نہیں ہوتا تو یہ لوگ ایسا کرتے ہیں۔
aisa khuch nahi ho sakta jab tak yahan koi qanoon nahi hoo ga ........ yeh baat hey ALLAH hum o hadayet daye .....
Pata nahi yaar.😊
in ko aur koi kam hye hee nahi ......
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »