کرونا کی وبا نے دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ کئی تاثر غلط ثابت ہوئے جیسے شدید گرمی اس وبا کو ختم کردے گی، فلاں دوا اس کا توڑ ہے، جڑی بوٹی، فلاں درخت کی چھال یا پتے اس وائرس سے نجات دلا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ کرفیو اور لاک ڈاؤن کو ہی اس وبا سے بچنے کا حل بتایا جاتا رہا جب کہ ویکسین کی تیاری اور اس وبا کے خاتمے کی بات بھی حتمی نہیں اور اگر ویکسین تیار ہو بھی جائے تو ایک بات تو طے ہے کہ دنیا کا پہلے جیسی حالت میں واپس آنا ممکن نہیں...
پچھلے تین ماہ کے دوران بہ حیثیت صحافی میری پیشہ ورانہ زندگی میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔ لاک ڈاؤن، قرنطینہ جیسے الفاظ سنے، لیکن ان پر عمل درآمد نہیں کیا کیوں کہ ڈاکٹروں اور سپاہیوں کی طرح میڈیا ورکر بھی فیلڈ ہی میں رہے، لیکن ان تمام اصطلاحات کی حرارت ضرور محسوس کی یا یوں کہہ لیں کہ ذہن پر اس حوالے سے ایک قسم کا دباؤ ضرور رہا۔
دفتر سے گھر آنے کے بعد خود کو ایک کمرے تک محدود رکھا۔ تین ماہ سے گھر کا پکا ہوا کھانا کھایا ، باقاعدگی سے ماسک کا استعمال کیا، ہاتھ دھونے کی روایت، کم سے کم چیزوں کے ساتھ گھر سے باہر جانا اور آتے ہی چیزوں کو اسٹیرالائز کرنا، کپڑوں کو ڈٹرجنٹ میں ڈال کر فوری دھونا۔ یہ سب معمولی باتیں ہیں لیکن ایسا محسوس ہوا کہ شاید اس نے بہت حد تک محفوظ رکھا ورنہ ایک کمرے سے پانچ کیسز کی صورت میں آپ کا محفوظ رہنا معجزہ ہی ہوسکتا...
یہ وبا جہاں کئی ظاہری تبدیلیوں کا سبب بنی ہے، وہیں باطنی تبدیلیوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب ہم ضروری اور غیرضروری سے زیادہ بے حد ضروری پر آگئے ہیں۔ سادگی سے شادیاں، دکھاوے کی دعوتوں، بات بات پر پارٹیوں کا اہتمام نہیں کیا جارہا، گھروں میں عبادات پر زور دیا جارہا ہے، شاپنگ سینٹروں کی بندش سے لوگ مجبورا ہی سہی محدود ہوئے، گویا ان تمام چیزوں کے بغیر بھی زندہ رہا جاسکتا ہے۔
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »