میرے دوست پوچھتے ہیں کہ یہ تمہیں کیا ہو گیا ہے، تم تو کہا کرتے تھے کہ انڈیا کے ساتھ کشمیر پر مذاکرات کا سلسلہ منقطع نہیں ہونا چاہئے بلکہ عالمی سطح پر اس مسئلے کی اہمیت اجاگر کرتے رہنا چاہئے اور ہمارے سفارتخانوں سے ہر ماہ یہ رپورٹ لینا چاہئے کہ اس ضمن میں انہوں نے ابھی تک کیا کردار ادا کیا ہے۔ تم یہ بھی کہا کرتے تھے کہ اس کیساتھ ساتھ بھارت سے تجارت، ویزے میں نرمی اور ادبی و ثقافتی وفود کی آمدو رفت بھی جاری رہنا چاہئے کیونکہ تمہارے خیال میں جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ یہ ہم آزما چکے ہیں اور اس کے...
امریکہ میں مقیم میرے سینئر صحافی دوست آفاق خیالی کے مطابق کشمیر میں کرفیو اور ٹیلیفون انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کی واپسی کا فیصلہ دوران کرفیو کشمیریوں کے شدید مظاہروں اور بڑے لیول پر پتھرائو اور کشمیری مظاہرین کے ساتھ پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے واقعات نے نمرود اور مردود مودی سرکار نے پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جو بھارت کی کشمیر میں پہلی بڑی ناکامی ہے، بھارت کے تین بڑے اخبارات دی ہندو، ہندوستان ٹائمز اور انڈیا ٹو ڈے نے گزشتہ ہفتے اپنی ہیڈ لائن میں اقرار کیا ہے کہ کشمیر کے حالات بہتر...
ادھر نیو یارک ٹائم نے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے بھارت غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کی آڑ میں چار ملین افراد کو گرفتار کرکے کیمپوں میں رکھنے کی تیاری کر رہا ہے جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور ان میں ایسے مسلمان بھی شامل ہیں جو بھارتی فوج میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ ادھر کچھ ایسی وڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں پورے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ بڑے بڑے جلسوں کے دوران یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ مودی ہمیں صرف پانچ منٹ کیلئے کھلا چھوڑ دیں تو ہم...
ایسا لگتا ہے اور بلاشبہ بھارت کا بُرا وقت شروع ہو چکا ہے، اگر امریکہ تارکین وطن کے نام پر چار ملین مسلمانوں کو گرفتار کرکے Detention Centersمیں ڈالتا ہے اور ادھر ہندو انتہاپسند بھارت کے مسلمانوں کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہیں تو پھر عالمی برادری کی بے شرمی اور بھارت کے مظالم سے نگاہیں چرانے کا رویہ بہرصورت تبدیل ہوگا جس کے نتیجے میں نام نہاد مسلم امہ کے رکھوالوں کو بھارت میں اپنی سرمایہ کاری پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔ اس طرح یورپ اور امریکہ کو بھی انسانی حقوق کی سربلندی کے پس منظر میں تباہ...
اور آخر میں میں ایک بار پھر مذاکرات اور انٹرنیشنل فورم پر کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ بھارت سے تجارت اور ویزوں میں نرمی والی رائے کو آج کے حالات میں بے معنی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کروں گا کہ وہ شاہ محمود قریشی کی دانشورانہ باتوں میں آنے کے بجائے آتشِ نمرود کو گل و گلزار بنانے کی رسمِ ابراہیمی کی تجدید کرے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »