ایک اندازے کے مطابق کشمیر میں 66 لاکھ موبائل سبسکرائبر ہیں جن میں سے تقریبا 40 لاکھ پوسٹ پیڈ موبائل کنکشنز ہیں۔ ماجد جہانگیر نے بتایا کہ کم از کم تین افراد نے انھیں بتایا کہ جیو کا ان کا پری پوسٹ پیڈ سبسکرپشن ختم ہو گیا ہے اور انھیں پتہ نہیں کہ اسے کس طرح ریچارج کرانا ہے۔
حکومت نے جمعے کے روز کشمیر سے شائع ہونے والے اخبارات میں وادی میں جاری شٹ ڈاؤن اور پبلک ٹرانسپورٹ کے غیر اعلانیہ بائیکاٹ سے احتراز برتنے کے لیے ایک بھی اشتہار دیا ہے۔حکومتی اشتہار میں کہا گیا ہے ’دکانیں بند ہیں، کوئی بھی پبلک ٹرانسپورٹ نہیں ہے، اس سے کس کا فائدہ ہے؟ 70 سال سے زیادہ عرصے سے جموں کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ہم آج ایک دو راہے پر ہیں۔ کیا ہم دھمکی اور جبر کے پرانے طریقے سے متاثر ہوتے رہیں گے؟ کیا ہم عسکریت پسندوں سے مغلوب ہو جائیں...
غیر سرکاری تنظیم انہد کی روح رواں اور سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سرکار یا نیشنل میڈیا جو بتا رہا ہے حالات اس سے بالکل مختلف ہیں۔ نارملائزیشن سے ہم ابھی بہت دور ہیں۔ کشمیر تو پوری طرح بند پڑا ہے۔ سری نگر میں البتہ کچھ دکانیں صبح و شام کھلتی ہیں۔ سرکاری ملازموں سے کہا گیا ہے کہ انھیں کام پر جانا ہے تو وہ اپنی گاڑیوں سے جائیں لیکن بپلک ٹرانسپورٹ بالکل بند ہے۔‘
انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ’جنوبی کشمیر میں بہت زیادہ بے چینی کا ماحول ہے لیکن پورے کشمیر میں ایک تاریخی بات یہ ہو رہی ہے کہ وہاں لوگ عدم تشدد کے ساتھ نئے طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ سارا کشمیر صبح سات بجے بیدار ہوتا ہے، دکانیں کھلتی ہیں لیکن پھر وہ ساڑھے دس، گیارہ بجے تک سب بند کر دیتے ہیں۔‘
دلدل کے متعلق ہمیں حکومت کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں ملی لیکن گرفتاریوں کے بارے میں حکومت ہند کا موقف ہے کہ کشیدگی کے خطرات کے پیش نظر چند گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ صحافی ماجد جہانگیر نے بتایا کہ انھوں نے کئی بار اس کے متعلق سوال کیا لیکن حکومت اس پر کھل کر کچھ کہنے کو تیار نہیں ہے۔اویس سلطان خان نے حال ہی میں سول سوسائٹی کے ایک وفد کے ساتھ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ کیا
اسی کے متعلق جب ہم نے شبنم ہاشمی سے پوچھا تو انھوں نے کہا ’حکومت کا خیال تھا کہ ہم یہ کریں گے اور ہمیشہ کی طرح کشمیری نکلیں گے، پتھر ماریں گے، سڑکوں پر نکلیں گے اور گولی چلے گی جس کے نتیجے میں پانچ دس ہزار لوگ مر جائیں گے جس کے خوف میں ان کو ڈرا کر کنٹرول کر لیا جائے گا وہ ہوا نہیں۔‘
Internet nh bahal kiya or srf postpaid ha prepaid nh.. Ya phir ye puri khabar jhoot ha.. Curfew ab bhi usi condition m ha no change bc
Only postpaid. No prepaid, no internet. Still curfew, young boys imprisoned...
KashmirWantsFreedom
کچھ ایسا کرو bbc جیسا 1947 میں برٹش کر گئے تهے divide and rule
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »