اسلام آباد امتیاز گِل اور علی احمد نامی دو مشکوک افراد کو اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے اسٹاف کے ارکان میں بھرتی کیا تھا لیکن اُن دنوں میں بھی یہ دونوں افراد کسی اور وجہ کی بجائے سلیمان شہباز سے تعلق کی وجہ سے زیادہ مشہور تھے۔ آزاد ذرائع پی ٹی آئی کے ان الزامات کی تصدیق کرتے ہیں کہ امتیاز گل اور علی احمد کو ڈائریکٹر پولیٹیکل افیئرز اور ڈائریکٹر اسٹریٹجی جیسے عہدے دیے گئے تھے لیکن یہ لوگ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں اہم ترین بیوروکریٹس کی ٹیم میں شامل نہیں...
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو صرف 30؍ ہزار روپے ماہانہ کی معمولی تنخواہ پر ڈائریکٹر جیسے عہدوں پر لگایا گیا تھا لیکن یہ لوگ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے جڑا کوئی سرکاری کام نہیں کرتے تھے۔ اُس وقت وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں کام کرنے والی بیوروکریسی کو علم نہیں تھا کہ امتیاز گل اور علی احمد آخر کیا کام کرتے ہیں۔
ان دونوں افراد پر الزام ہے کہ وہ گُڈ نیچر ٹریڈنگ نامی کمپنی کے مالک تھے اور یہ کمپنی سلیمان شہباز کیلئے منی لانڈرنگ کرتی تھی۔ امتیاز گل پر ا لزام ہے کہ انہوں نے سلیمان شہباز کے ساتھ چند غیر ممالک کا سفر بھی کیا تھا۔ حکومت کا الزام ہے کہ دونوں نے شہباز شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں بھاری رقوم منتقل کیں۔ شہزاد اکبر نے نیب سے مطالبہ کیا کہ گڈ نیچر ٹریڈنگ کمپنی کیخلاف تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ اسی کمپنی کے تحت جعلی ٹی ٹی کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جی ایم سی اس وقت سامنے آئی تھی جب شریف فیملی کے اثاثوں کی تحقیقات کا آغاز ہوا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »