Facebook/Mureed.Abbas.9
قانون کے مطابق پولیس ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائے گی جس کے بعد ملزم صحت جرم قبول یا مسترد کریں گے اور اس کے بعد مقدمے کا باقاعدہ آغاز ہو گا۔’مرید نے اپنی محنت اور زورِ بازو پر اپنی دنیا بنائی تھی‘ زارا عباس کے وکلا کے پینل میں شامل سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ تاخیری حربے اس لیے استعمال کیے جاتے ہیں کہ مدعی کو تھکایا جائے اور سمجھوتے تک بات آئے۔
بیان کے مطابق سنہ 2016 میں انھیں مرید عباس نے بتایا کہ انھوں نے عاطف زمان نامی شخص کے ساتھ ٹائر کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی ہے اور عاطف زمان کو 21 لاکھ روپے دیے ہیں، جو کہ عمر رحمان نے مرید عباس کو دیے ہوئے تھے۔ عمر رحمان کا کہنا ہے کہ عاطف زمان نے وہاں دو مزید افراد، ایاز شوکت اور اُن کی بیگم صدف ایاز سے متعارف کروایا اور کہا کہ یہ اپنی ملازمت چھوڑ کر ہمارے ساتھ کمپنی کھولنا چاہتے ہیں اس طرح میرا کاروبار اور سرمایہ کاری بڑھنے لگی۔
اسامہ نے اپنے بیان میں کہا کہ دوپہر کے کھانے کے بعد تین سے چار بجے عاطف زمان جانے لگے تو مجھے کہا کہ آج آفس بند نہیں کرنا، نو بجے پیمنٹ آنی ہے، اور وہ چلے گئے۔ ’میں پانچ سے 10 منٹ میں ہوٹل پہنچ گیا۔ میرے پہنچنے کے 10 سے 15 منٹ کے بعد عاطف زمان نے مجھے کال کی اور کہا کہ تم اور مرید عباس آفس آ جاؤ تاکہ تمہیں پیسے دوں۔ میں نے عاطف کو بتایا کہ میرے ساتھ علی بھی ہے، جس پر عاطف نے ان کو لانے سے منع کر دیا۔ اسی وقت عاطف نے مرید عباس کو بھی کال کی اور کہا کہ عمر کے ساتھ آفس آ جاؤ، تمھیں پیسے دینے ہیں۔‘عمر رحمان کا کہنا ہے کہ وہ ہوٹل سے آفس کے لیے نکل گئے اور ان کے دوست علی نے انھیں عمارت کے باہر اتار...
عمر رحمان کے مطابق مرید عباس نے کہا کہ میں واش روم سے ہو کر آتا ہوں۔ تھوڑی دیر کے بعد عاطف اور ان کے بھائی آگئے۔ مجھ سے آفس کا دروازہ کھول کر پوچھا کہ مرید عباس کہاں ہے؟ پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق انھوں نے عاطف زمان کا پستول والا ہاتھ پکڑ لیا تو عاطف اور عادل زمان پستول چھڑوانے لگے۔ اسی دوران مرید عباس کی اہلیہ اور ان کے سسر دفتر پہنچ گئے اور وہ ان کو لے کر آفس میں داخل ہوئے جہاں مرید خون میں لت پت پڑے تھے۔
’عاطف زمان نے گاڑی کا شیشہ نیچے کر کے خضر حیات کو اپنے پاس بلایا وہ جیسے قریب پہنچا تو عاطف زمان نے فائرنگ شروع کر دی جس سے خضر شدید زخمی ہو گیا۔ اسی دوران ایک بندہ موٹر سائیکل سے اترا اور عاطف کی گاڑی میں سوار ہو گیا۔ ہم نے لوگوں کی مدد سے خضر کو اٹھایا اور ہسپتال پہنچایا جہاں دو گھنٹے زیر علاج رہنے کے بعد وہ انتقال کر گئے۔ ہم اس کی لاش جناح ہسپتال لائے جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اس کے آبائی علاقے جھنگ لے گئے۔‘سدرہ عرف زارا عباس نے پولیس ایف آئی آر میں بتایا ہے کہ ان کے شوہر اور خضر حیات کا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »