ڈاکٹر سواہن اس سے متفق ہیں لیکن ان کے مطابق خواتین مریض خواتین ڈاکٹروں کو زیادہ آسانی سے اپنی تکلیف بتا سکتی ہیں۔سرجری کا شعبہ صنفی امتیاز کا شکار رہا ہے اور اسی وجہ سے خواتین سرجری کے میدان میں زیادہ نہیں۔
ان کا خیال ہے کہ مریضوں میں اب تک یہ دقیانوسی سوچ پائی جاتی ہے کہ مرد سرجن زیادہ ماہر ہوتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہمیں یہ بات معلوم ہے اور اسی لیے ہم ہر مریض کے سامنے جاتے ہوئے یہ جانتے ہیں کہ ہمیں کم تر سمجھا جائے گا لیکن ’ہم نے بہتر کام کرنا ہے کیوں کہ ہم غلطی نہیں کر سکتے۔’13 لاکھ کیسز میں 57 فیصد مریض خواتین تھیں اور صرف 11 فیصد معالج خواتین تھیںاس تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر والس کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ ہر خاتون مریض جب مرد سرجن کے پاس جائے گی تو اس کا علاج اچھا نہیں ہو...
ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں زیادہ مرد سرجری کی ٹریننگ کرتے ہیں۔ ’آغاز میں تقریباً 41 فیصد خواتین سرجری کا رخ کرتی ہیں لیکن ٹریننگ کے سینیئر لیول تک 30 فیصد اور کنسلٹنٹ لیول پر 14 فیصد خواتین ہیں۔’
اس پہ بھی تحقیق کریں کہ ہارٹ اٹیک مردوں کو زیادہ اور عورتوں کو کم ہوتا ہے۔ شائد مرد عورتوں کے طعنے دل پہ لے لیتے ہیں 🙄
No doubt, females are more careful than males, yet it is an unusual conclusion that fatality rate of women is more in the hands of male surgeons than that of lady surgeons.
اللہ کے کام ہیں ازرائیل بھی تو نر فرشتہ ہے جو اللہ نے اس کام کے لیئے لگایا ہوا ہے ۔ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔ڈاکٹر ڈاکٹر ہی ہوتے ہیں چاہے ایک عورت ہو یا مرد۔سب اچھے ہیں
Yes female surgeons should be appointed for females.Islam is the only religion which tells you about things that are true and afterward science and research also prove it.Islam emphasis to have treatment of female patients from female doctors.
No, that's not true. I do not agree with your research.
BBC یعنی بکواس نیوز اس سے عوام کا کیا لینا دینا
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »