مایوس اور سمجھوتہ کرنے والوں کے نام

  • 📰 Nawaiwaqt_
  • ⏱ Reading Time:
  • 1 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Qulity Score:
  • News: 4%
  • Publisher: 63%

مایوس اور سمجھوتہ کرنے والوں کے نام مگر بد قسمتی سے پاکستان میں ہر شخص مایوسی، نااُمیدی اور انجانے خوف میں مبتلا ہے ، ہمت کرنے کی بجائے کسی معجزے اور شارٹ کٹ کا منتظر ہے Pakistan Inflation ImranKhanPTI GovtofPakistan

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

نااُمیدی اور انجانے خوف میں مبتلا ہے ، ہمت کرنے کی بجائے کسی معجزے اور شارٹ کٹ کا منتظر ہے ۔ مقابلہ کرنے کی بجائے ہتھیار پھینکنے پر مائل اور ہوا کے رخ کے مطابق چل پڑتا ہے ۔ ایک بار ایک باشعور نے مجھ سے سوال کیا یہ کیسے پتہ چلے کہ ایک گھوڑا جو دریا کے پانی سے صرف گردن باہر نکال کر تیرتا ہوا دریا کو عبور کررہا ہے وہ گھوڑا ہے یا گھوڑی ۔ میں نے جواب دیا یہ معلوم کرنا تو مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا یاد رکھنا کہ گھوڑا ہمیشہ اپ سٹریم یعنی پانی کے بہاؤ کے مخالف دریا عبور کرتا ہے اور پانی کی...

نااُمیدی اور انجانے خوف میں مبتلا ہے ، ہمت کرنے کی بجائے کسی معجزے اور شارٹ کٹ کا منتظر ہے ۔ مقابلہ کرنے کی بجائے ہتھیار پھینکنے پر مائل اور ہوا کے رخ کے مطابق چل پڑتا ہے ۔ ایک بار ایک باشعور نے مجھ سے سوال کیا یہ کیسے پتہ چلے کہ ایک گھوڑا جو دریا کے پانی سے صرف گردن باہر نکال کر تیرتا ہوا دریا کو عبور کررہا ہے وہ گھوڑا ہے یا گھوڑی ۔ میں نے جواب دیا یہ معلوم کرنا تو مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا یاد رکھنا کہ گھوڑا ہمیشہ اپ سٹریم یعنی پانی کے بہاؤ کے مخالف دریا عبور کرتا ہے اور پانی کی ساری لہریںاپنی چھاتی پر لیتا ہے جبکہ گھوڑی ڈاؤن سٹریم دریا عبور کرتی ہے ، یعنی پانی کی لہروں کو اپنی پچھلی ٹانگوں پر لیتی ہے ۔یہ فیصلہ تو ہم نے کرنا ہے کہ ہم نے پانی کی لہروںکو اپنی چھاتی پر لینا ہے یا پیٹھ پر۔ مقابلہ کرنا ہے یا پھر میدان چھوڑنا ہے۔ 5 جون 1992ء کوسندھ کے گاؤں میں ایک آفیسر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چھاپہ مار کر 9 کسانوں کو اُٹھایا اور جامشورو کے نزدیک دریائے سندھ کے کنارے لے جا کر قتل کر دیا۔ لاشیں گاؤں آئیں تو نہ صرف گاؤں بلکہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہر ماں اپنے بیٹے کی لاش پر ماتم کر رہی تھی۔مگر ان ماؤں میں ایک 72 سال کی بوڑھی مائی جندو بھی تھی، جس کے سامنے اس کے دو بیٹوں بہادر اور منٹھار کے علاوہ داماد حاجی اکرم کی لاش پڑی تھی مگر وہ خاموشی سے سکتے کے عالم میں بیٹوں اور داماد کے کفن میں لپٹے چہرے دیکھے جا رہی تھی ۔ وہ بس اتنا ہی بولی مائی جندو اب اس دن ہی روئے گی جب بیٹوں کے قاتل کو پھانسی کے پھندے میں لٹکتا دیکھے گی۔مائی جندو بوڑھی تھی جسمانی لحاظ سے کمزور مگر وہ تین مقتولوں کی وارث تھی اس نے طاقتورسے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنی دو بیٹیوں کو ساتھ لے کر قاتلوں کیخلاف اعلان جنگ کر دیا۔گرد چھٹی تو معلوم ہوا کہ قتل ہونے والوں سے قاتل کا زرعی زمین کا جھگڑا تھا، جس کی سزا میں 9 افراد کو قتل ہونا پڑا تھا۔29 اکتوبر کو اس آفیسر کوسزائے موت جبکہ 13 ساتھیوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی مگر سابق صدر فاروق لغاری نے سزا پر عملدرآمد روک دیا ۔11 ستمبر 1996 ء کو مائی جندوپھر میدان میں نکلی اور اس کی دو بیٹیوں نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے اپنے اوپر تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا لی، ان کو ہسپتال لیجایا گیا مگر وہ جانبر نہ سکیں۔ ملک بھر میں ایک بار پھر کہرام مچ گیا۔ بالآخر 28 اکتوبر1996ء کو مائی جندو کو پھانسی گھاٹ پر لایا گیا تو سامنے تختہ دار پر اس کے گاؤں کے 9 بیٹوں کا قاتل کھڑا تھا ۔ دارکا تختہ کھینچا گیا اور قاتل کا جسم تختہ دار پر جھول گیا تو مائی جندو کھل کر روئی۔ حصول انصاف کیلئے قربانی دینی پڑتی ہے خواہ وہ زندگی ہی کی کیوں نہ ہواور مائی جندو تو ایک گھوڑا تھی۔ایران کے ائیر پورٹ پر ایک غیر ملکی خاتون صحافی جس کا نام غالباً آریانا فلاسی تھا ، نے ملک بدر ہوتے امام خمینی سے سوال کیاکہ وہ سارے کے سارے لوگ کہاں ہیں جو آپکے ماننے والے، نظریات کو تسلیم کرنے اور آپکی خاطر ہرطرح کی قربانی دینے والے تھے، اب تو یہاں کو ئی ایک بھی دکھائی نہیں دے رہا تو امام خمینی نے جواب دیا کہ وہ ابھی شیر خوارہیں جب وہ جوان اورتنومند ہوجائینگے تو میں واپس آجاؤں گا ۔اور تاریخ گواہ ہے کہ 18 سالہ جلا وطنی کے بعد جب امام خمینی واپس ایران آئے تو ان کا استقبال کرنے اور ساتھ دینے والے لاکھوں افراد کے مجمع میں18 سے 25 سال کے نوجوان ہی تھے ۔ یہی الفاظ عمران خان نے بھی 24 سال قبل کہے تھے مگر عملدرآمد میں فرق ہے ۔خوشاب کے ایک انتہائی غریب اور ’’معمولی‘‘ آدمی ، کہ یہ ’’معمولی‘‘ میں نہیں کہہ رہا کہ اسے ’’ معمولی‘‘ اور دو ٹکے کا آدمی ان تین بااثر ترین افسران نے کہا تھا جن پر 26 کروڑ کرپشن کا الزام تھا اور وہ ’’ معمولی ‘‘ آدمی اکلوتا مدعی تھا۔وہ خوشاب سے سرگودھا جاتا اور اپنی درخواست کی پیروی کرتا ۔ جن پر الزام تھا ان تینوں کا تعلق انتہائی بااثر خاندانوں سے تھا۔انہوں نے آج سے 9 سال قبل 25 کروڑ کی کرپشن کی اور صرف 5 کروڑ کا خوشاب کا سوہن حلوہ جسے ڈھوڈا کہتے ہیں ۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق ہیلتھ ٹریننگ کیلئے آنے والوں میں یہ تقسیم کرنا ظاہر کیا ، اس وقت خوشاب کے ڈھوڈے کی قیمت 275 روپے سے 300 روپے فی کلو تھی ۔جبکہ پورے ضلع خوشاب کی آبادی سوا بارہ لاکھ مگر اس قیمت کے حساب سے 5 کروڑ روپے کے حلوے کا 17 لاکھ ہیلتھ ٹرینر میں تقسیم کیا جانا بذات خود ایک معجزہ ہی تھا ۔وہ ’’ معمولی ‘‘ آدمی لڑتا رہا ، نہ اس نے اپنی قیمت لی، نہ مایوس ہوا نہ ہی پیچھے ہٹا ۔ اور پھر اس کیس میں تینوں بااثر کئی ماہ تک جیل میں قیدی رہے ۔میں نے ’’ معمولی ‘‘ اس لئے لکھا ہے کہ ان بااثر افراد میں سے ایک کو میں نے کہا چار بندے لے جا کر مدعی کی منت کرلیں۔ اور حکومت کو کسی طرح ادائیگی کردیں ۔ وہ مقامی افراد کا دباؤ برداشت نہیں کرے گا اور مان جائے گا مگر ان متکبر افراد میں سے ایک نے کہا اگر ہم ٹکے ٹکے کے معمولی بندوں کی منتیں شروع کردیں تو ہم نے شہر میں عزت سے رہ لیا۔بس پھر عزت بھی گئی اور جیل بھی ملی ، محض اس لئے کہ وہ’’ معمولی ‘‘ آدمی ڈٹا اور ان کا مقابلہ کرتا رہا۔گھوڑے کی طرح سارے دباؤ کو اس نے بھی چھاتی پر ہی لیا۔ملتان میں میرے انتہائی محترم استاد شیخ فہیم ایڈووکیٹ نے کئی سال قبل مجھے ایک شخص سے ملوایا جو ان پڑھ تھا ۔ وہ مقدمے کی بھاری فائل میںسے کاغذ کی شکل پہچان کر وہی کاغذ نکالتا جو شیخ صاحب اس سے طلب کرتے ۔ وہ نہ اردو پڑھ سکتا تھا نہ انگریزی تو میں نے اُن سے پوچھا کہ آپ جو کاغذ کہہ رہے ہیں ۔ وہی کاغذ یہ کیسے نکال لیتا ہے تو اس ان پڑھ نے جواب دیا کہ میں نے تمام کاغذات کی شکلیں یاد کررکھی ہیں وہ ہر مقدمہ جیت لیتا تھا اور میرے لئے آج بھی یہ سب ناقابلِ یقین ہے ۔مجھے بہت سے لوگ کہہ رہے ہیںکہ آپ معاشرتی بگاڑ، ظلم اور ناانصافی پر مسلسل لکھ رہے ہیں ۔کبھی کوئی فرق بھی پڑا تو ان تمام دوستوں اور میرے انتہائی معتبر قارئین سے عرض ہے کہ میں نے جس ایشو پر بھی ہاتھ ڈالا میرے اللہ نے غیب سے ایسی مدد کی کہ تصور بھی محال ہے ، میں زنجیرِ عدل ہلاتا رہتا ہوں اور میرا تو بس اس مالی جتنا کام ہے جو صرف پانی دیتا ہے ۔ پھل اور پھول لگانا تو مالک کی مرضی اور شان ہے ۔ بس وہ کرم کردیتا ہے اور اکثر اوقات پھول کھل بھی جاتے ہیں۔ بس گھوڑے کی طرح مسائل کے سامنے کھڑے رہیں کہ مائی جندو کروڑوں گھوڑیوں میں ایک ’’گھوڑا ‘‘ تھی۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 6. in PK
 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔

ImranKhanPTI GovtofPakistan short cut ni rozgar ki zarort ha .laon dyne logon ko job creat hongyn or logon mai khush hali aayi gi.

ImranKhanPTI GovtofPakistan

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

قوم جان چکی ہے بھتیجی اور چچا میں غیر اعلانیہ جنگ چل رہی ہے: حسان خاوریہ سرکاری ملازم عشمان بدبودار کا ترجمان رکھا ہوا ہے اور گفتگو سیاست بارے فرما رہے ہیں۔ ایک بیوروکریٹ حکومت کی ترجمانی کر رہا ہے۔ کیا تحریک انصاف میں کوئی بھی اس قابل نہیں جو وزیراعلی پنجاب کی ترجمانی کرے۔ یہ جنگ نہیں۔ یہ اقتدار کی ھوس ھے۔ بہت دیر پہلے میں نے ٹویٹ کیا تھا صفدر کے روپ میں ایک اور زرداری جنم لینے والا ھے۔ اب وہ زرداری مکمل طور پر صفدر صاحب میں حلوت کر چکا ھے۔ اب یہ جنگ (صفدر اور حمزہ) براے اقتدار شروع ھونے کو تیار ھے۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »

ن لیگ فاشسٹ پارٹی ہے میڈیا میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی: وزیراعظم06:40 PM, 26 Nov, 2021, اہم خبریں, پاکستان, اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ Hahahhahaha kon bol raha jhootha lanti besharm bagharat Ak zani Kashmir ferosh Qume lout ka perokar besharm begert Pakistan ko barbad Karen wala Pakistan ka dushman Awam ka dushman Islam ka dushman Beherupia Zakat Chore khud ak Fashests ha . Zani e Azam begartu ka begert . 🤣🤣
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »

کہ حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہکہ حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ ر ممالک میں پاکستان سے اربوں روپے میںلوٹی ہوئی دولت واپس لانے والے، اپنوں اور غیروں سے قرض نہ لینے کے دعوے دار، ایم آئی ایف کا قرض اُس کے منہ پر مار کر لوٹانے والے PTI Govt GovtofPakistan
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »

احتساب عدالتشہباز اور حمزہ کی پیشی آشیانہ اور شوگر ملز کیس اگلی سماعت تک ملتویجج نے شہباز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جب سے میں آیا ہوں کیس کی سماعت نہیں ہوئی، کیس مسلسل التواء میں جا رہا ہے ۔اسسٹنٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے نیب
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »

ایک اور جمعہایک اور فیصلہ محفوظمریم نواز بڑی مشکل میںایک اور جمعہ،ایک اور فیصلہ محفوظ،مریم نواز بڑی مشکل میں
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »

ملک میں بیشتر بلیک اکانومی چل رہی ہے، کالا پیسہ زیادہ ہے، چیف جسٹس - ایکسپریس اردوملک کی معیشت ڈیڈ اسٹاک پر پہنچ چکی، چیف جسٹس عدلیہ میں بھی کالی بھیڑیں اور کالے بکرے ہیں انکو بھی لگام ڈالو۔ ہماری سانسیں بلیک منی سے چل رہی ہیں 😝 عدلیہ کی مہربانی سے
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »