صدیوں سے اس پُر اسرار مادّے کے بارے میں روایتی داستانیں چلی آرہی ہیں اور وہ اب بھی مقبول ہیں۔ اور اب تو اشتہارات اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی اس پُر اسرار مادّے کی فروخت کا اعلان کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ’سُرخ پارے‘ کی یہ داستان اب تک کیسے برقرار رہی ہے؟
’اشتہار میں درج ہو گا کہ صرف ’سنجیدہ افراد‘ رابطہ کریں۔ ’ہمیں آپ کی قوتِ خرید کا ثبوت چاہیے ہے پھر ہم آپ کو اس مادّے کے وجود کے بارے میں ثبوت دیں گے۔‘یونیورسٹی آف سڈنی کے شعبہِ علم البشریات کی سربراہ لیزا وائین کہتی ہیں ’یہ ایک مکار شخص کا کھیل ہے اور اس میں خطرہ یہ ہے کہ کئی لوگ اس فریب کا شکار ہوں گے، شاید وہ لوٹ لیے جائیں یا ان سے کوئی ان کی رقم چھین لے، یا پھر وہ صرف اپنا قیمتی وقت برباد...
کچھ لوگوں نے چمگادڑوں سے سرخ پارہ حاصل کرنے کے خیال کو قدم اور آگے بڑھا دیا ہے، اور یہ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ سرخ پارہ جن بھوتوں والے چمگادڑوں سے حاصل ہوتا ہے۔ اور اس طرح، جیسے کہ اس کی منطق بنتی ہے، اس سرخ پارے میں وہی خصوصیات ہوتی ہیں جو کہ جن بھوتوں والی فلموں کے ویمپائیرز میں نظر آتی ہیں۔ پولیس نے اُس وقت اس افواہ کی تحقیقات کا آغاز کیا جب یہ عام گریلو مشین ہزاروں ڈالرز کی قیمت میں بکنا شروع ہو گئیں تھیں۔یہ خاتون سرخ پارے کے ایک خزانے کی مالک نہیں تھی۔اس مادّے کے بارے میں مختلف قسم کی افواہوں کی وجہ سے عالمی سیاست میں بھی اسے توجہ ملی۔ سنہ 1980 کی دہائی کے آخری حصے میں پورے مشرقی یورپ میں کیمیونسٹ حکومتیں ختم ہونا شروع ہو گئیں، اس وقت اس بارے میں ایک بے یقینی تھی کہ ان ریاستوں کے پاس جو جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ تھا اس کا کیا بنے...
تاہم یہاں سرخ پارے کے بارے میں نظریات فرعونوں کی میتوں سے ملنے والے الاکسیر والے نظریات سے مختلف تھے۔ سویٹ یونین کے سرخ پارے کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ وسیع سطح پر تباہی پھیلانے والا مادّہ تھے۔ اور ایک بیس بال کے سائز کا بم ایک بہت بڑا ایٹمی دھماکہ کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ اور پھر اس کے مقابلے کا ایک اور نظریہ اُبھرا --- وہ یہ کہ امریکی حکومت نے خفیہ طور پر سرخ پارے کے بارے میں اس لیے افواہیں پھیلائی تاکہ دہشت گردوں کو جال میں پھنسایا جا سکے۔ لیکن پھر اس کی بھی سرکاری سطح پر نہ کوئی تصدیق کرنے والا ہے اور نہ ہی تردید کرنے والا ہے۔اس وقت کے بعد سے اس مادّے کے بارے میں کئی ایک دہشت گردی کے واقعات میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »