لندن قرض میں تاخیرکی وجہ سے برسٹل یونیورسٹی کا ایک طالب علم فوڈ بینک کا رخ کرنے پر مجبور ہو گیا۔ اس طالب علم کا کہنا ہے کہ قرض میں تاخیر کی وجہ سے وہ باہر نہیں جا سکتا، سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتا۔ برسٹل یونیورسٹی کے طالب علم ڈان کا کہنا ہے کہ لون ایڈمنسٹریشن کی غلطی کی وجہ سے میرے پاس کوئی پیسہ نہیں اور پیسہ ملنے میں تاخیر کے نتیجے میں مجھے فوڈ بینک سے رجوع کرنے پر مجبور ہونا پڑ گیا۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام ٹوڈے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنا اصل نام مخفی رکھنے کی درخواست کی...
لندن قرض میں تاخیرکی وجہ سے برسٹل یونیورسٹی کا ایک طالب علم فوڈ بینک کا رخ کرنے پر مجبور ہو گیا۔ اس طالب علم کا کہنا ہے کہ قرض میں تاخیر کی وجہ سے وہ باہر نہیں جا سکتا، سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتا۔ برسٹل یونیورسٹی کے طالب علم ڈان کا کہنا ہے کہ لون ایڈمنسٹریشن کی غلطی کی وجہ سے میرے پاس کوئی پیسہ نہیں اور پیسہ ملنے میں تاخیر کے نتیجے میں مجھے فوڈ بینک سے رجوع کرنے پر مجبور ہونا پڑ گیا۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام ٹوڈے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنا اصل نام مخفی رکھنے کی درخواست کی اور ڈان استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹوڈنٹ فنانس انگلینڈ، جو قرضوں کی ایڈمنسٹریشن کرتی ہے اور یونیورسٹی میں کسی غلطی کے نتیجے میں میرے پاس خرچ کیلئے کوئی پیسہ نہیں تھا۔ یونیورسٹی آف برسٹل کے وائس چانسلر پروفیسر ہیو براڈی نے کہا کہ سٹوڈنٹس کیلئے فنڈنگ کی سطح بڑا ایشو ہے۔ طالب علم ڈان کا کہنا تھا کہ اس کے والدین کی آمدنی میں کمی، جو کہ اضافی سپورٹ سے زیادہ کٹ آف تھی، کی وجہ سے مجھے اس مایوسکن صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میں اپنے تمام اخراجات نہیں چھوڑ سکتا، مجھے کھانا کھانا پڑے گا۔ اس کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ اس صورت حال سے دوچار ہونے والا میں اکیلا نہیں ہوں اور اس مسئلے نے دوسرے طلبا کو بھی متاثر کیا ہے۔ یہاں بہت سارے طلباء مالی سپورٹ کیلئے والدین پر بھروسہ کرسکتے ہیں لیکن میرے ساتھ یہ آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ مجھے سال کے اختتام سے قبل فوڈ بینک کی جانب لوٹنا پڑے گا۔ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے میں واقعی گھر سے نہیں نکل سکتا۔ میں کسی بھی چیز کی قیمت ادا نہیں کر سکتا۔ میں باہر نہیں جا سکتا، میں سماجی سرگرمی میں شریک نہیں ہو سکتا، کسی کلب میں شامل نہیں ہوسکتا ہوں یا مشغلہ اختیار نہیں کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا مجھے اپنا تمام پیسہ کھانے پر خرچ کرنا ہے۔ یہ زندہ رہنے کی قیمت ہے، یہاں تک کہ زندگی گزارنے کی قیمت نہیں ہے۔ انگلینڈ اور ویلز کے طلبا کو اپنی ٹیوشن فیس اور رہائشی اخراجات دونوں کو پورا کرنے کے لئے قرضوں کی سہولت دستیاب ہے۔ لندن سے باہر اور گھر سے دور رہنے والے طلبہ اس تعلیمی سال میں 8944 پونڈ تک وصول کر سکتے ہیں لیکن ان کی وصول کردہ رقم کا زیادہ تر تعین ان کے خاندان کی گھریلو آمدنی سے کیا جاتا ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر بریڈبی نے بنایا کہ مصارف زندگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بدقسمتی سے کرایہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ یقینی طور پر ہم مختلف پارٹیز سے سن رہے ہیں کہ یہ ان کے ریڈار پر ہے اور اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ سٹوڈنٹ لونز کمپنی، جس کا ایک حصہ سٹوڈنٹ فنانس انگلینڈ بھی ہے، نے کہا کہ اس کا مقصد قرضوں کی درخواستوں پر جلد سے جلد کارروائی کرنا ہے۔ ایک طالب علم کا قرض کیلئے استحقاق متعدد عوامل پر ہوتا ہے اور اس کا تعین طالب علم اور ان کے والدین کے ذریعے فراہم کردہ معلومات اور شواہد سے ہوتا ہے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ صرف اس وقت ہی اہلیت کی تصدیق اور قرض کا اجرا کیا جاتا ہے، جب یونیورسٹی کی جانب سے طالب علم کی حاضری کی تصدیق موصول ہوجاتی ہے۔ اگر کوئی طالب علم یہ سمجھتا ہے کہ اسے مالی مشکلات کا سامنا ہے تو وہ یونیورسٹی یا کالج میں اپنے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرے تاکہ ان کیلئے دستیاب کسی بھی وارڈ شپ فنڈز کی دستیابی ممکن ہو سکے یا اس کے بارے میں معلومات مل سکیں۔ برمنگھم سٹی یونیورسٹی میں فوڈ بینک چلانے والی کرن قریشی کے بقول طلبہ کی مالی اعانت میں تاخیر بہت عام ہے اور یہ مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ ایک مسئلہ ہے، بعض اوقات طلبہ کی مالی معاونت میں تاخیر ہو سکتی ہے یا طلبہ کو اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے زیرو آور کنٹریکٹ پر اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ یونیورسٹی میں طلبہ کا قیام مکن بناتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ بعض اوقات دیکھ بھال سے متعلق تعاون اور رہائش جیسی چیزوں کی فراہمی شامل ہوتی ہے۔ یقینی طور پر یہ ایک مشکل لاگت ہے، جس کا خرچ طالب علم کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سیاسی جماعتوں کو طلبہ کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔ رہائش اور کھانا مہنگا ہے۔ حتیٰ کہ اگر آپ طلبہ یونین کے ساتھ سوشلائزیشن کر رہے ہیں تو اس کے اخراجات علاوہ ہیں۔
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »