گیلیڈ سائنسز نے بھارت اور پاکستان کی 5 دواساز کمپنیوں سے لائسنس کا معاہدہ کیا جس میں فیروز سنز لیبارٹریز شامل ہیں-فائل فوٹوـ اے ایف پی
انہوں نے بتایا کہ گیلیڈ سائنسز نے بھارت اور پاکستان کی 5 دواساز کمپنیوں سے لائسنس کا معاہدہ کیا جس میں سیپلا لمیٹڈ، فیروز سنز لیبارٹریز، ہیٹرو لیبز لمیٹڈ، جیوبیلانٹ لائف سائنسز اور میلان شامل ہیں۔کورونا وائرس: ایک ہی روز میں ریکارڈ 2150 کیسز، پاکستان میں متاثرین 35 ہزار 67 ہوگئےلائسنس معاہدے کے تحت کمپنیوں کو گیلیڈ مینوفیکچرنگ مرحلے کے لیے ٹیکنالوجی کے تبادلے کا اختیار ہوگا تاکہ پیداوار کو مزید تیز کیا جاسکے۔یہ لائسنسز عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق عوامی صحت کی...
ان کے اس اعلان کے بعد پیر کے روز تجارت کے دوران فیروز سنز کے حصص میں تیزی دیکھی گئی جس کی وجہ سرمایہ کاروں کی اس کے حصص میں دلچسپی رہی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ دیگر دوا ساز کمپنیوں کے حصص میں بھی تیزی آئی۔فیروز سنز لیارٹریز نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’گیلیڈ اور بی ایف بی ایل کے درمیان اگر معاہدہ ہوا اور ایک مرتبہ پیداوار کا آغاز ہوگیا تو ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پاس پاکستان میں مریضوں کو دینے کے لیے وافر مقدار موجود...
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کہا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا 'ریمڈیسیور' کی پیداوار شروع کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت میں ادویات کی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں ھو گی خلیفہ جی کی حکومت ضرورت کی اشیاء باھر سمگل کرنے اور پھر مہنگے دامواں واپس خریدنے کی عادی ھے
Still not confirmed may be in future manufacture of drugs against Corona virus. The basic principles of Coronavirus has a variable antigen person to person..it is not constable that's why immediately to produce medicine is impossible. But we are searching why they changed in vble
Please don't show but hide this from NAB 😋 NawazKaSherShahidKhaqan
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »