بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ملیکہ شیراوت کا کہنا ہے کہ ان کی باکس آفس پر سپر ہٹ فلم مرڈر میں کیے گئے ان کے بولڈ سین پر انھیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس حوالے سے انھیں اخلاقی طور پر تقریباً قتل ہی کردیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ اس فلم میں کام کے بعد ان کے کردار پر تہمت لگائی گئی، اور انھیں ایک گری ہوئی عورت کی نظر سے دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ ملیکہ شراوت نے 2003 میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز فلم خواہش میں لیڈ رول ادا کرکے کیا، جس کے اگلے سال انھوں نے مرڈر میں کام کیا، یہ دونوں فلمیں بولڈ منظر کشی کے حوالے سے جانی جاتی ہیں اور ملیکہ ان فلموں میں کام کی وجہ سے عریانی کی علامت بن گئی تھیں۔ ایک بڑے بھارتی میڈیا ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ملیکہ شراوت کا کہنا تھا کہ جو کام میں نے 2003 اور 2004 میں بالترتیب خواہش اور مرڈر میں کیا وہ چیز آج ہماری فلموں میں عام ہیں اور اب ہمارے لوگوں کے خیالات میں بھی بدلاؤ آیا ہے اور ہمارا سنیما بھی تبدیل ہوا ہے۔
ڈیلی جنگ کے اس خبر سے پاکستان کو اربوں ڈالر کا فایدہ ہوا۔ اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیاں تاریخ کی بلند سطح پہ پہنچ گئی۔ انڈیا نے پاکستان کے اگے گھٹنے ٹیک دیئے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔