’اگر ہم اپنے آپ کو گڑھے میں پائیں تو حکمت کا تقاضا ہے کہ اللہ سے مدد مانگیں اور کم از کم مزید کھدائی بند کردیں۔‘
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ان کے والد جواہر لال نہرو کے بھی ڈاکٹر تھے اور ان کی نہرو سے خط و کتابت ان کے پاس موجود ہے جبکہ فاطمہ جناح نے انھیں مھتاپیلس کا ٹرسٹی مقرر کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ انھیں جمہوریت کی بحالی کی اس تحریک میں دو گولیاں لگیں جس میں سے ایک آج بھی ان کے جسم میں موجود ہے۔ تحریک انصاف میں ان کا سیاسی سفر صوبائی صدر سے شروع ہوا۔ انھیں سنہ 1997 میں سندھ کا صدر بنایا گیا۔ سنہ 2001 میں وہ مرکزی نائب صدر کے عہدے پر فائز ہوئے۔
تین تلوار پر ایک ایسے ہی احتجاج کے دوران ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی متنازع تقریر سامنے آئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر وہ کارکنوں کو حکم دیں تو وہ اس برگر کلاس کے تلواروں سے ٹکڑے کر دیں گے۔ عمران خان نے جب انتخابات نتائج کو مسترد کرکے سنہ 2014 میں اسلام آباد میں کنٹینر کے ساتھ دھرنا دیا تھا تو حکومت سے مذاکرات کی ٹیم میں عارف علوی بھی شامل تھے۔
تجزیہ نگار مظہر عباس کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں کو خطابات میں بھی انھوں نے حکومت کو کوئی تلقید یا تنقید نہیں کی۔ حامد میر کہتے ہیں کہ وہ کتاب دوست صدر تھے۔ ان کے دور میں ایوان صدر میں پڑھے لکھے لوگوں، علما اور اہل فکر و دانش کی کافی آمدورفت رہی۔صدر عارف علوی کو اپنے پانچ سالہ دور میں اپنے لیڈر عمران خان کو بدعنوانی کے مقدمے میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا پڑا، جو ان کی دہائیوں پر محیط سیاسی زندگی کا مشکل ترین لمحہ تھا۔
ان کے مطابق ’پتہ یہ چلا کہ پورا طریقہ کار ہوا تھا اس کے باوجود انھوں نے پارٹی وابستگی کو آئین اور قانون پر اولیت دی اور اپنے وزیر اعظم کی طرف سے بھیجا ہوا ریفرنس آگے بڑھا دیا۔ کوئی بھی صدر اپنی پارٹی سے کتنا بھی وفادار ہو اس سطح پر کوئی نہیں کرتا کہ آئین سے بالاتر ہو کر پارٹی سے وابستگی کو ترجیح دے۔‘
ان کے مطابق آئین پاکستان کے مطابق ایک عبوری حکومت بنتی ہے وہ نگران کہاں تھی۔ اس صورتحال کے ذمہ دار عارف علوی تھے۔ ان کے مطابق اس سے ہٹ کر وہ عمران خان کو قائل نہ کر سکے کہ پارلیمانی سیاست میں رہ کر وہ اپنا کردار ادا کر سکیں۔ اس کی شاید وجہ یہ تھی کہ وہ صدر تو تھے لیکن پارٹی میں ان کی پوزیشن عمران خان کے مقابلے میں کمزور ہے۔صدر عارف علوی نے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن کے امیدوار شہباز شریف سے بطور وزیر اعظم حلف لیا۔ تاہم اس سے قبل جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد شہباز شریف قومی اسمبلی سے قائد ایوان منتخب ہوئے تھے تو صدر عارف علوی نے حلف لینے سے انکار کردیا تھا اور اس کی وجہ سے...
پاکستان میں بیشتر افراد کا ماننا ہے کہ صدر عارف علوی نے آرمی ایکٹ میں تبدیلی میں رکاوٹ بن کر تحریک انصاف کو ریلیف دینے کی کوشش کی کیونکہ 9 اپریل 2022 میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے الزام میں تحریک انصاف کے متعدد رہنما اور کارکن گرفتار ہیں۔ مظہر عباس کہتے ہیں کہ اگر باریک بینی سے دیکھا جائے تو انھوں نے بعض اوقات جمہوری کردار ادا کرنے کی کوشش کی حالانکہ صدر کے اختیارات 18ویں ترمیم کے بعد بلکل ختم ہو چکے ہیں لیکن جو بھی ایشو آتا تھا وہ اس میں پوزیشن لیتے نظر آتے تھے۔ان کے کچھ دوست اور ساتھی جن میں عمران اسماعیل اور علی زیدی شامل ہیں نے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے جبکہ بعض دیگر پاکستان استحکام پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔
مالدیپ میں تعینات انڈین فوجیوں کی اتوار سے مرحلہ وار واپسی کا آغاز: کیا یہ مالدیپ میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کا اظہار ہے؟
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BOLNETWORK - 🏆 9. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »