پہلے ایک دلچسپ واقعہ سنیے۔ جماعت اسلامی کی تاریخ کا سب سے بڑا تنظیمی حادثہ 1957ء میں پیش آیا جب مولانا امین احسن اصلاحی اور مولانا عبدالرحیم اشرف جیسی شخصیات جماعت سے الگ ہوگئیں۔ اس علیحدگی کے بعد مولانا مودودی اور مولانااصلاحی کے مابین خط و کتابت ہوئی۔ یہ دونوں شخصیات علم ِدین ہی نہیں‘ قدرت ِکلام کے اعتبار سے بھی بے مثل تھیں۔ مولانا مودودی کی ادبی حیثیت تو مسلمہ ہے۔ مولانا اصلاحی کو جنہوں نے پڑھاہے‘ جانتے ہیں کہ ان کی نثر بھی ادبِ عالیہ کا نمونہ ہے۔ ان کی تحریر کے سحر سے نکلنا آسان نہیں۔...
مولانااصلاحی نے اس کے جواب میں لکھا کہ آپ نے ناحق اپنی 'بلی‘ کی تاریخِ پیدا ئش بیان کی۔ مجھے معلوم ہے کہ یہ بلی پہلے ہی دن سے آپ کے تھیلے میں موجود تھی۔ میں نے فلاں اجتماع میں اس کی گردن مروڑنے کوشش کی مگر یہ مر نہ سکی‘یہاں تک کہ تقسیم کے بعد جماعت کا جو دستور بنا‘اُس میں اس کی موت کا آخری فیصلہ ہوگیا۔ آپ نے پھرمسیحائی کاآخری ا فسوں پڑھا اور اسے زندہ کر دیا۔ اب آپ پھر مجھ دعوت دیتے ہیں کہ میں شوریٰ میں آؤں اوراسے مارنے کی کوشش کروں۔ ''اس کے معنی یہ ہیں کہ میں ساری زندگی اس...
چندسال پہلے مجھے ایک صاحب نے بتایا کہ سیاسی نظاموں کے ایک ٹکسال سے ان کا گزر ہوا۔ وہاں انہوں نے دیکھا کہ اس 'بلی‘ کے خدوخال سنوارے جا رہے ہیں۔ میں نے حسبِ توفیق اس بلی کو اپنے کالم سے مارنے کی کوشش کی لیکن کیا میں اور کیامیرا کالم۔ اس کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑھا۔ کچھ رائے ساز اس کی رضاعت و پرورش بھی کر رہے تھے جیسے اب ہو رہا ہے۔ یوں یہ بلی آج بھی زندہ سلامت موجود ہے۔
ان کی شہادت ہوئی تو ملک کو متحد رکھنے کے لیے سیاسی جماعتوں‘بالخصوص پیپلزپارٹی کی ضرورت محسوس ہوئی۔ اس دور کے نظام سازوں نے ضیاء الحق صاحب کے خیالات کو ایک طرف رکھا اور پیپلز پارٹی سے معاملہ کیا۔ جب مشرف صاحب کو موقع ملا توانہوں نے مارشل لا نافذ کر دیا۔ یوں سیاسی جماعتوں سے جان چھڑا لی؛ تاہم جلد ہی انہیں بھی اندازہ ہو کہ ان کے بغیر کام نہیں چلنے والا۔ تب انہوں نے بھی نون لیگ سے لیگ برآمدکی۔ ایم کیو ایم کو مضبوط کیا اور ایسی سیاسی جماعتوں کے تصور کو آگے بڑھا جو 'نظام فرینڈلی‘ ہوں۔ مشرف صاحب...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »