ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شام میں باغیوں کے زیراثر علاقے میں ترکی کے فوجی قافلے کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 شہری ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔
ترکی کی وزارت دفاع نے ایک مختصر بیان میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی لیکن اس فضائی حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس حوالے سے معاہدوں کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ ہمارا تعاون اور بات چیت ہے۔شامی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بکتر بند گاڑیوں کا یہ قافلہ باغیوں کے زیراثر خان شیخون کے اس علاقے میں ہتھیار فراہم کرنے جارہا تھا جو ادلب صوبے کے جنوبی کنارے کے ساتھ لڑائی کے پہلے محاذ پر واقع ہے۔
ادھر شامی حکومت کی فورسز پیر کو اس علاقے کے مضافات میں داخل ہوئی تھیں، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا شامی حکومت یا روسی جنگی طیاروں میں سے کس نے قافلے کے قریب حملہ کیا لیکن اس کارروائی نے ادلب میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔واضح رہے کہ 2012 سے اس علاقے کا کنٹرول رکھنے والے باغیوں کو ترکی کی حمایت حاصل ہے جبکہ شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کو روس کی حمایت ہے اور وہ ادلب کا کنٹرول واپس چاہتے...
ادھر برطانیہ سے تعلق رکھنے والے شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ یہ خیال کیا جارہا ہے کہ ہائی وے کے قریب فضائی حملہ روسیوں کی جانب سے کیا گیا اور زبردستی تقریباً 25 گاڑیوں کے ترک قافلے کو روکا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ برس روس اور ترکی میں ایک بفرزون معاہدہ ہوا تھا، جو خطے کے 30 لاکھ لوگوں کو حکومت کی ایک مکمل کارروائی سے محفوظ بنانے کے لیے تصور کیا جارہا تھا لیکن اس پر مکمل عملدرآمد نہیں...
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
شام میں ترکی کے فوجی قافلے پر فضائی حملہ، 3 شہری ہلاک - World - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »