وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک لوٹنے والوں سے مفاہمت اور سمجھوتہ غداری ہوگی، اتوار کو ’’آپ کا وزیر اعظم آپ کے ساتھ‘‘ میں براہ راست عوام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے خلاف ہی تو سیاست میں آیا تھا ورنہ مجھے کیا ضرورت تھی ان لوگوں کی گالیاں سننے کی، انھوں نے اپوزیشن لیڈر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
تاہم ملکی آئین و قانون اور طے شدہ قواعد وضوابط کی وجہ سے حکومت کئی جگہ پھنس جاتی ہے اور وہ چاہتے ہوئے بھی وہ کام نہیں کرسکتی جس کے کرنے سے عوام کے حالات زندگی میں لازمی بہتری آسکتی ہے۔ ان کا یہ کہہ دینا کہ اگر وہ حکومت سے باہر ہوگئے تو بہت خطرناک ہوں گے اور ان کے مخالفین کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعظم کے بیان سے دال میں کچھ نہ کچھ کالا ہے کی افواہوں میں تیزی آ گئی ہے اور سازشی تھیوریوں کی بھرمار ہوگئی ہے۔
حزب اقتدار اور حزب اختلاف کو سیاسی بحران کو بند گلی میں لے کر نہیں جانا چاہیے، مقدمات کے فیصلوں کے لیے آئین و قانون کے فورمز موجود ہیں، سیاسی قائدین کو اپنے سیاسی معاملات حل کرنے کے لیے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ایک دوسرے پر سنگین قسم کے الزامات عائد کرکے عوام کو اشتعال دلانا، مخالف کی کردار کشی کرنا، عوام کو ملکی معاملات کے حوالے سے گمراہ کرنا، جمہوری سیاست نہیں ہے بلکہ اس سے زیادہ مسائل پیدا ہوتے...
وزیر اعظم نے کہا کہ پراپیگنڈہ اور جعلی خبریں پھیلا کر ملک میں تباہی کی باتیں کرنے والے مافیاز ہیں، ان کا صرف ایک مقصد ہے کہ ان کی بیرون ملک جائیدادوں پر ہاتھ نہ ڈالا جائے، انھوں نے پہلے اپنے بچے باہر بھگا دیے، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ تین بار کے وزیراعظم کے بیٹے باہر بھاگے ہوں، بدعنوان لوگوں کی اس معاشرے میں کوئی جگہ نہیں، میرے اوپر اپوزیشن نے الزام لگایا تو میں نے آٹھ ماہ میں ایک ایک چیز کا جواب دیا لیکن انھیں معاشرے میں ایسے پروٹوکول دیا جا رہا ہے کہ جیسے یہ بڑے ڈیموکریٹ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »