اسی علاقے کے ایک فقیر شاہ دانا نے مخبری کرتے ہوئے سراج الدولہ کے دشمنوں کو اُن کے وہاں پہنچنے کی خبر دے دی۔ وہ دشمن جو انھیں ڈھونڈنے کے لیے دن رات ایک کر رہے تھے۔ یہ خبر ملتے ہی میر جعفر کے داماد میر قاسم نے دریا عبور کیا اور سراج الدولہ کو اپنے مسلح افراد کے ساتھ گھیر لیا۔
اس میں سے ایک خط میں انھوں نے لکھا کہ ’مجھے امید ہے کہ میر جعفر نواب کو تخت سے ہٹائے گئے نواب کے ساتھ اسی محبت کا اظہار کریں گے جو ان حالات میں ممکن ہے۔‘دو دن بعد انھوں نے ایک اور خط لکھا جس میں انھوں نے کہا کہ ’سراج الدولہ اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ نواب میر جعفر نے شاید ان کو بچا لیا ہوتا لیکن ان کے بیٹے میران نے سوچا کہ ملک میں امن کے لیے سراج الدولہ کو مرنا ہو گا۔ انھیں کل صبح خوش باغ میں سپرد خاک کر دیا...
اسی دوران میر جعفر اپنے درباریوں اور اہلکاروں سے یہ مشورہ کرتے رہے کہ سراج الدولہ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔ اس کے پاس تین متبادل راستے تھے۔ یا تو سراج الدولہ کو مرشد آباد میں قید کر دیا جائے یا ملک سے باہر قید کیا جائے یا پھر انھیں سزائے موت دے دی جائے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »