پولیس کے مطابق تھانہ روات کے علاقے میں معلم کو نو سالہ طالب علم سے نازیبا حرکات و زبردستی کی کوشش پر گرفتار کر کے متاثرہ بچے کے والد واصف کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمے میں بچے کے والد نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ میرا نو سالہ بیٹا پڑھنے گیا جہاں معلم غلام رضا نے اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں اور جنسی زیادتی کی کوشش کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اے ایس پی صدر سرکل کی سربراہی میں ایس ایچ او روات اور پولیس ٹیم نے ملزم غلام رضا کو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا، ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
میں سوچتا تھا یزید کیسا ہوگا اب دیکھ لیا کچھ ایسا e لعنتی تھا۔۔
Sar e amm phansii kanjar ko
A big no of molvis are hypocrites
یہ مولوی اور مفتی لوگ کیا بس زیادتی کرنے گھر سے نکلتے ہیں
OfficialDGISPR peaceforchange GHQ GATE4 Janab jab taq pora nizam badla ni jata or reyasat me Islamic saddarti nizam ni aa jata or Quran pak jo k Allah k rasi ko mazbooti se ni thama jata tab taq Bachon or Orton k sath zeyati hoon gi or mujrim b azad ghoomy gy. Nizam badly🙏🙏
OfficialDGISPR peaceforchange GHQ GATE4 ARMY_CHIEF [Yahan sab acha kab hona shuru ho ga]
ان مجرموں کو جب تک عبرت ناک سزائیں نہ دی گئیں، ایسے جرائم ہوتے رہیں گے پچھلے دنوں قومِ لوط سے تعلق رکھنے والے ایک مفتی کو اسی قسم کے جرم میں تمام ثبوتوں کے ساتھ گرفتا کیا گیا ۔ میڈیا اور عوامی حلقوں کے شور مچانے پر مفتی کو گرفتار کیا گیا لیکن سنا ہے اب کچھ صلح کی بات چل رہی ہے
Shakal sae he criminal lag raha hai
Such horrific incidents in Madrassas are known since long but no one bothered. If systematic investigation is carried out, nation may be shocked to know the realities like American seminaries.
اگر مساجدوں اور دارلعلوموں کے مشران نے کنٹرول قایم نہ کیا تو مولیوں پر اعتماد ختم یو جایگا اور شرفا اپنے بچوں کو مساجدوں میں داخلہ بند کرینگے
Mofti abdul Azez
وحشت کے پجاری ان مولویوں کو سرعام کوڑے مارنے چاہئیں ۔۔۔
SINGLE SOLUTION
اسکی شکل دیکھو معلم نہیں شیطان لگ رہا ہے درندہ لگ رہا ہے اسے سرعام لٹکاؤ
اللّٰهُ اکبر 🇦🇫
Phansi sar e aam do Sabaq bnao hawas parsat dharindo k liye
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »