صدیوں تک لاطینی امریکی ملک پیرو کے مقامی افراد ایک ایسے دریا کا ذکر کرتے رہے جس کا پانی اتنا گرم ہوتا ہے کہ کسی کی ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کی تلاش میں جن ماہرین سے انہوں نے بات کی تو وہ متفقہ طور پر کہتے تھے کہ ایسا گرم پانی والا دریا یہاں موجود ہی نہیں ہوسکتا کیونکہ ایسے دریا ان جگہوں پر ہوتے ہیں جہاں آتش فشاں موجود ہوں اور اس ملک میں تو کوئی آتش فشاں ہی نہیں۔ اس کا سب سے غیرمعمولی پہلو اس کا حجم ہے کیونکہ گرم چشمے دنیا کے مختلف مققامات پر موجود ہیں اور دنیا کے مختلف حصوں میں بھی اتنے درجہ حرارت والے پانیوں کے ذخائر دیکھے جاسکتے ہیں، مگر کوئی بھی اس دریا کے برابر نہیں، جو کہ 25 میٹر چوڑا اور 6 میٹر گہرا ہے، جبکہ اس کا گرم پانی 6.24 کلومیٹر تک بہتا ہے۔
یہ تو واضح ہے کہ اینڈریس روزو اس دریا کو دریافت کرنے والے پہلے شخص نہیں کیونکہ اس مقامی طور پر Shanay-timpishka کہا جاتا ہے جس کا مطلب سورج کی حرارت سے ابلنے والا ہے اور وہ پہلے فرد نہیں جو اس کے اتنے گرم ہونے پر حیران ہوں۔کے تعاون سے ان کی تحقیق میں اس دریا کے چند رازوں کو دریافت کرنے میں مدد ملی اور یہ واضح ہوا کہ سورج پانی کو نہیں ابالتا بلکہ وجہ کچھ اور ہے۔اگر آپ زمین کو انسانی جسم سمجھ لیں اور اس کے اندر فالٹ لائنز اور دراڑوں کو شریانیں، تو یہ زمینی شریانیں گرم پانی سے بھری ہوتی ہیں اور جب...
آپکو ابلتے ہوئے چشمہ پتہ ہے کہاں پر ہے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »