صدارتی نظام کی چاہت میں گھرے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل کا واحد حل یہی ہے اور ہم اگرپارلیمانی نظام کو بدل کر صدارتی نظام میں تبدیل کر لیں گے تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔
نیب ہو، ایف آئی ہویا ایف بی آر، کسی بھی ادارے کا نام لےلیں سب کو اپنی من مرضی سے چلانا اور اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کرنا ہی ہماری سیاست اور حکمرانی کا اہم جز ورہا،چاہے حکومت کوئی بھی ہو، کسی کی بھی ہو، پارلیمنٹ کو یہاں ربر سٹیمپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، کابینہ بھی حقیقت میں کچن کیبنٹ کے تابع ہوتی ہے۔
کیا عدالتی نظام درست ہو جائے گا؟سیاستدان، حکمران، وزیر، مشیر، افسر شاہی سب ایماندار ہو جائیں گے، احتساب انصاف پر مبنی ہو جائے گا،رشوت اور سفارش کی بیماری جو ہمیں دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے کیا ختم ہو جائے گی؟ ایساکچھ نہیں ہونے والا۔ اصل مرض نظام میں نہیں، ہم میں ہے۔ ہم اگراپنے آپ کو ٹھیک نہیں کرتے تو کوئی بھی نظام لے آئیں بہتری نہیں آ سکتی۔
یورپ کو دیکھیں، سنگاپور کی مثال سب کے سامنے ہے، دبئی کو دیکھ لیں اور چین کی ترقی پر نظر دوڑا لیں کسی بھی ملک کی ترقی کا راز کوئی ایک مخصوص نظامِ حکومت نہیں بلکہ بہترین طرزِ حکمرانی یعنی گڈ گورننس کے وہ اصول ہیں جن سے ہم ہمیشہ ناواقف رہنا چاہتے ہیں، جن کو ہم اپنی تقریروں اور الیکشن منشور میں تو شامل کرنا چاہتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
کیا وزیر اعظم عمران خان صدارتی نظام کے حق میں ہیں؟Bakwaslies
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »