سنہ 1969 میں روئٹرز آئی آر ڈی کی خفیہ درخواست پر سیاسی بحران کے شکار مشرق وسطیٰ میں اپنا دفتر کھولنے پر آمادہ ہو گیا۔ روئٹرز مشرق وسطیٰ کے اخبارات اور براڈکاسٹرز کے لیے مقامی اور بین الاقوامی خبریں عربی اور انگلش میں تیار کر کے بھیجتا تھا۔میں منظرِ عام پر لائے جانے والی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ کیسے سرکاری اہلکاروں نے یہ منصوبہ بنایا اور اس پر غور و فکر کیا۔
روئٹرز کی سروس نے اس سے پہلے موجود ریجنل نیوز سروس کی جگہ لے لی جسے آئی آر ڈی دنیا بھر میں اپنے کئی دیگر نیوز آپریشنز کی طرح براہِ راست فنڈنگ اور کنٹرول کرتی تھی۔ مگر محکمے کے مطابق اس کے اخراجات اس کے اثرات سے زیادہ تھے، اور اسے تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ان دنوں روئٹرز کو بین الاقوامی طور پر سخت مالی مشکلات کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اسے نئی سروس شروع کرنے کے لیے سبسڈی درکار تھی۔ مگر دفترِ خارجہ اسے کھلے عام فنڈ نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس سے ایجنسی کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔چنانچہ اس کام کے لیے ایک غیر روایتی منصوبہ بنایا گیا جس میں بی بی سی کو بھی شامل کیا گیا جو روئٹرز کو ’بہتر سبسکرپشن‘ کی مد میں اس کی نیوز کاپی حاصل کرنے کے لیے زیادہ پیسے دیتی۔ بعد میں محکمہ خزانہ بی بی سی کی حکومتی سبسڈی سے چلنے والی بین الاقوامی سروسز کے...
مگر اس کے بعد اس پر رضامندی ہوگئی کہ بی بی سی روئٹرز کو چار برس میں ساڑھے تین لاکھ پاؤنڈز دے گا۔ ان دستاویزات میں صرف 1970 تک کی تفصیلات شامل ہیں اور ان فائلز سے یہ واضح نہیں کہ روئٹرز کو دی گئی اس رقم میں سے کتنا حصہ بی بی سی کو حکومت سے واپس ملا تھا۔امید یہ تھی کہ وقت کے ساتھ ساتھ روئٹرز مشرقِ وسطیٰ کی اس نئی نیوز سروس کو اپنے آپ میں منافع بخش بنانے میں کامیاب ہوجائے گا، بھلے ہی دفترِ خارجہ کو اس حوالے سے تحفظات...
حکام نے لکھا کہ مذکورہ کمپنی کے ’بمشکل ہی قابلِ اعتبار سالانہ اکاؤنٹس‘ تھے اور ’اگر کوئی بھی شخص یہ تحقیق کرنا چاہے کہ ایسی غیر فعال اور غیر منافع بخش کمپنی اپنا کام کیسے جاری رکھے ہوئے ہے، تو اسے یہ بہت ہی عجیب و غریب لگے گا۔‘
بلا شبہ۔ بی بی سی اور اس طرح کے کئی غیر ملکی نشریاتی ادارے اپنے ممالک کے لیے جاسوسی کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ ان کے ذریعے برین واشنگ بھی کی جاتی ہے۔ اس کے علاؤہ دوسرے ممالک میں بدامنی پھیلانے میں بھی ان کا کردار ہے۔
دوستو سوال یہ ہے اسے اعتراف جرم کہتے ہیں ناں !!
کلامِ شاعر بزُبانِ شاعر
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »