، اور وہ اپنی ولی عہدی کے زمانے ہی سے ریاستی انتظامات کو دیکھتی آرہی تھیں۔ انھوں نے تخت نشینی کے بعد کئی جدید اصلاحات کیں، جن کا ذکر انھوں نے ’تاجُ الااقبال‘ کے نام سے تاریخِ بھوپال میں کیا ہے۔ ان میں وضعِ قوانین کے لیے محکمہ قائم کرنا، عدالتی اختیارات کی تقسیم، امن و امانِ عامّہ سے متعلق وسیع انتظامات اور حفظانِ صحّت سے متعلق امور پر توجہ دیتے ہوئے ہر تحصیل میں طبیب مقرر کیا۔ شہر بھوپال میں ایک بڑا شفا خانہ...
بیگم بھوپال کے امورِ سلطنت اور کاموں کا تذکرہ تو کئی صفحات پر پھیل سکتا ہے، لیکن ہم یہاں اس دور میں چیچک کی بیماری کے ٹیکے کی بات کریں گے جس میں آج کرونا کی ویکسینیشن کی طرح اس وقت عوام ٹیکے لگوانے سے گھبرا رہے تھے اور اس سے متعلق ناقص معلومات اور بہت سی غلط باتیں ان میں پھیل رہی تھیں۔ شاہ جہاں بیگم نے باقاعدہ چیچک کے ٹیکے لگانے کے انتظامات کروائے۔ اس موقع پر انھوں نے عوام کو ترغیب دینے اور ان میں ٹیکے سے متعلق پائے جانے والے خدشات کو دور کرنے کے لیے اپنی نواسی بلقیس جہاں بیگم کو چیچک کا ٹیکہ لگوایا۔ اس کے علاوہ ریاست میں جن بچّوں کو ٹیکہ لگایا جاتا انھیں انعام بھی دیا جاتا تھا۔
وہ ایک دور اندیش، بیدار مغز اور تعلیم و صحت کو اہمیت دینے والی حکم ران تھیں جنھوں نے لاوارث اور یتیم بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت کے لیے بھی عمارتیں تعمیر کراوئیں اور غریب اور معذور لوگوں کی امداد کے لیے وظائف مقرر کیے تھے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »