حیدرآباد کے علاقے حسین آباد سے تعلق رکھنے والے رہائشی کا ایک نجی لیبارٹری سے کروایا گیا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ان کا انتقال 3 اپریل کو ہوگیا تھا تاہم انہیں کورونا سے متاثرہ مریض سمجھا گیا تھا۔
54 سالہ شخص کو لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا جہاں سے انہیں کورونا وائرس کی تشخیص سے قبل انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کردیا گیا تھا اور اسی ہسپتال کے آئی سی یو میں شعبہ ادویات کی ایک خاتون نے ان کے نمونے ٹیسٹ کے لیے حاصل کیے تھے۔ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص مفلوج اور متعدد بیماریوں کا شکار تھے، وہ فالج کے بعد ایک سال سے ایک نجی ہسپتال کے دماغی امراض کے ڈاکٹر کے زیر علاج تھے جہاں سے انہیں لیاقت یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا...
اس حوالے سے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ’جس خاتون ڈاکٹر نے مذکورہ مریض کا معائنہ کیا تھا خوف کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی اور وہ بہت زیادہ خوفزدہ تھیں جبکہ دیر ڈاکٹروں نے 15 روز کے لیے آئی سی یو کی ڈیوٹی چھوڑنے کا سوچنا شروع کردیا تھا‘۔ ایک ہی مریض کی 2 مختلف رپورٹس کے بارے میں کوئی حکام کا نقطہ نظر دینے کو تیار نہ ہوا جبکہ ان کے اہلِخانہ کو افسوس اس بات کا ہے کہ وہ اپنے پیارے کی تدفین روایتی احترام کے ساتھ نہیں کرسکے جو انتظامیہ اور پولیس نے کہ تھی بلکہ حیدرآباد کے ایس ایس پی نے تدفین کے موقع پر ایک درجن سے زائد افراد کو جمع ہونے سے روکنے میں ناکامی پر ایس ایچ او حسین آباد کو معطل کردیا تھا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »