جنید جمشید خود کہتے ہیں کہ میں فائٹر پائلٹ بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا، ڈاکٹر بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا۔ انجینیئر بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا۔ گلوکار نہیں بننا چاہتا تھا لیکن بن گیا۔جنید گلوکار بنے اور ایسے گلوکار بنے کہ سنہ 2003 میں بی بی سی کے ایک سروے کے مطابق ان کا ملی نغمہ 'دل دل پاکستان' دنیا کا تیسرا مقبول ترین گیت قرار پایا۔
اسی دوران انھوں نے جے ڈاٹ کے نام سے ملبوسات کا کاروبار بھی شروع کر دیا جو آج پاکستان کے نمایاں ترین فیشن برینڈز میں سے ایک ہے۔سنہ 1987 میں پاکستانی ٹیلی ویژن پر ایک گانا سنائی دیا۔ چار لڑکے ایک کھلی جیپ میں بیٹھ کر ایک سبزہ زار میں آتے ہیں اور گانا شروع کر دیتے ہیں۔ جنید جمشید گلوکاری کی طرف منصوبہ بندی سے نہیں آئے تھے۔ انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھوں نے گلوکاری اپنے بھائی ہمایوں کی وجہ سے شروع کی۔
لیکن جنید کی فطرت میں قرار نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ تمام تر عزت کے باوجود مجھے اندر سے کسی 'کمی' کا احساس ستاتا رہتا تھا۔ ان کی یہ ’کمی‘ تبلیغی جماعت کے مولانا طارق جمیل کے ہاتھوں پوری ہوئی، اور جنید سب کچھ چھوڑ کر مذہب کی جانب مائل ہو گئے۔ سنہ 2014 میں حالات اس نہج پر پہنچے کہ ایک پروگرام میں وعظ کرتے کرتے انھوں نے کچھ ایسے کلمات ادا کر دیے کہ ان کے خلاف توہینِ رسالت کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔
Rest in peace, Legend. ❤️
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »