وزیراعظم عمران خان نے چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں مزید 3سال کے لیے توسیع کر دی ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری کی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ان کی موجودہ مدت ملازمت کی تکمیل کی تاریخ سے مزید 3 سال کے لیے بطور چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کیا جاتا ہے۔
تاجر برادری نے کہا کہ آرمی چیف کو توسیع صحیح فیصلہ ہے، دنیا کی نظریں پاکستان پر جمی ہوئی ہیں، عالمی طاقتوں میں ایک دوسرے پر مسابقت کی جنگ جاری ہے، تجارتی تنازعات کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں، خطے کو ہولناکی سے بچانا ہے، بھارتی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے اندوہ ناک تجربات روا رکھے ہیں، ایک زندہ سانس لیتی آبادی پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے اور غیر انسانی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ کرفیو نہیں ہٹایا جا...
وہ اسکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس کوئٹہ، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور این ڈی یو میں انسٹرکٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ انفنٹری بریگیڈ کے سربراہ اور راولپنڈی کور کے چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔ انھوں نے 16 بلوچ رجمنٹ، انفنٹری بریگیڈ اور ناردرن ایریا کمانڈر ایف سی این اے میں انفنٹری ڈویژن کی بھی کمان سنبھالی۔ انھوں نے کانگو میں پاکستانی دستے کی کمان بھی کی، وہ راولپنڈی کور کے کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے...
وفاقی وزیرریلوے شیخ رشیداحمد نے لندن سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پوری دنیاکے لیے پیغام ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ آرمی چیف کے عہدے میں توسیع کا نوٹیفیکیشن موجودہ سیکیورٹی حالات کی سنجیدگی کا ادراک ہے۔
خطے کی بدلتی صورتحال نے سیاسی عمل کے روایتی کردار پر اہم سوالات کھڑے کیے ہیں، تبدیلی کے عمل سے کوئی شے الگ نہیں رہ سکتی، ملکی جمہوری تسلسل کو لاحق بیرونی خطرات کا سدباب کرنے کی ضرورتوں کے ادراک کے لیے نئے مفاہمتی سیاسی اقدامات ناگزیر سمجھے جا رہے ہیں، داخلی مناقشت، کشیدگی، محاذ آرائی اور چپقلش سے ہونے والے نقصانات پر بچنے کے لیے فہمیدہ حلقے سنجیدگی سے سوچ بچار کر رہے ہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »