تاجروں نے سندھ میں کاروباری اوقات شام 6کے فیصلے کو مسترد کردیا اور ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جب کہ شادی ہالز مالکان اور ریستوران مالکان نے احتجاج کی دھمکی دے دی۔
عتیق میر کا کہنا ہے کورونا وائرس کے احتیاطی فیصلے غیر سودمند اور کورونا وباء سے زیادہ مہلک ہیں، مارکٹیں 6 بجے بند ہونے سے شہر ٹریفک کا جنگل بن جائے گا اور لوگوں کے لیے سماحی فاصلہ برقرار رکھنا مشکل ہوگا، شادی ہالز، ہوٹلز، ریستوران پر سخت پابندیوں سے تاجر، مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگا۔
شادی ہالز ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس نے حکومت سندھ کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شادی ہالز بند کرنے کے سندھ حکومت کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی، تمام شادی ہالز ایس او پیز کی پابندی کررہے ہیں اور جہاں خلاف ورزی ہورہی ہے وہاں انتظامیہ جرمانہ بھی کررہی ہے، ہم اس فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ان پابندیوں کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائے گا، فیصلے کے خلاف ہم پر امن احتجاج کریں گے اور حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل...
کرونا کی آڑ میں شہریعلاقوں کو تباہ کرہی ہے سندھ حکومت
بلکل احتجاج ہونا چاہیے یہ اس کرونا ڈرمے کے خلاف،سندھ کے ڈاکوں نے یہ پیسے بنانے کا نیا طریقہ ڈھنونڈ نکالا ہے کرونا کی آڑ میں۔انگلینڈ امریکہ پورے یورپ نے ماسک حتی کے ہر طر ح کی پابندیاں ختم کردی ہیں لیکن پاکستان میں روز نئی لہر آجاتی ہے۔انڈیا سے نا کوئی آیا اور نہ کوئی گیا تو ڈیلٹا
لگتا ہے سندھ حکومت چاہتی ہے تمام شادیاں سادگی سے اور بغیر خرچے کے ہو جائیں اور غریب ماں باپ کا بھی بھرم رہ جائے
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »