چند ہفتے قبل ،حال ہی میں گزرے کرسمس کے دوران، بھارتی مسیحی برادری سرکاری سطح پر بھی تشدد اور ذہنی اذیتوں سے گزری ہے۔بھارت کے کئی بڑے شہروں میں بروئے کار معروفِ عالم مسیحی فلاحی ادارے کے تمام فنڈز اچانک منجمد کر دیے گئے ۔ آنجہانی مدر ٹریسا، کے نام اور نگرانی میں چلنے والے فلاحی اداروں کے فنڈز بند کر دیے۔ اس غیر انسانی روئیے اور فیصلے پر ہر شخص انگشت بدنداں ہے۔
مغربی بنگال کی مشہور وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بینرجی، جو اَب چوتھی بار وزیر اعلیٰ منتخب ہُوئی ہیں ، نے بھی ٹویٹ کے ذریعے مودی کے اس اقدام کی ان الفاظ میں مذمت کی ہے :’’ کرسمس کے پُر مسرت اور مقدس ایام کے دوران بھارت بھر میں بروئے کار مدرٹریسا کے فلاحی مشنری ادارے کے سبھی بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا ایک ظالمانہ اور نہائت غیر انسانی فیصلہ ہے ۔ قانون کی حاکمیت اول درجہ رکھتی ہے لیکن فلاحِ انسانیت کی راہ میں رکارٹیں کھڑی کرنا ایک گھناؤنا جرم ہے۔ مسیحی مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کے فنڈز منجمد کرکے اس سے...
تقریباً تمام بڑے بڑے بھارتی اخبارات اور ٹی ویز نے بھارتی مسیحیوں کے خلاف بنیاد پرست ہندو جتھوں کی پُر تشدد کارروائیوںکو رپورٹ کیا ہے۔ بھارت کی 7 بڑی ریاستوں میں مسیحیوں کے خلاف دل آزار واقعات نے جنم لیا ہے۔ مثال کے طور پر :اُتر پردیش میں بی جے پی کے مشہور غنڈے اور موالی، اویندر پرتاپ سنگھ عرف اَجّو چوہان، نے سب سے بڑے گرجا گھر کے سامنے جا کر کرسمس خوشی کی مسیحی نشانی کو پاؤں تلے روند ڈالا۔
اُتر پردیش ہی کے مشہور ہندو مذہبی شہر وارنسی کے ضلع ’’چاند ماری‘‘ میں کرسمس والے دن کئی درجن ہندو بنیاد پرست نوجوان ’’جئے شری رام ‘‘ اور ’’مشنری مردہ باد‘‘ کے نعرے مارتے ہُوئے مقامی مسیحی فلاحی ادارے پر چڑھ دوڑے۔ سب یہ بھی نعرے لگا رہے تھے: ’’ اب ہم ہندو نوجوانوں کو مسیحی بنانے کی تمہاری سازشوں کو مزید پنپنے نہیں دیں گے۔بہت ہو چکا۔ اگر تم لوگ باز نہ آئے تو بھارت بھر کے مشنری تعلیمی ادارے نذرِ آتش کر دیں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »