گزشتہ سے پیوستہ کالم میں قائداعظم کی 15؍اگست 1947کو بحیثیت گورنر جنرل حلف برداری کی تقریب کا ذکر کرتے ہوئے میں نے لکھا تھا کہ جہاں تک قائداعظم کا حلف اُٹھانے سے قبل کرسی پر بیٹھنے اور جسٹس عبدالرشید کے کہنے پر اُٹھنے کا تعلق ہے یہ محض ایک من گھڑت واقعہ ہے جسے میں ’’تاریخی افسانے‘‘ کا نام دیتا ہوں۔ ہمارے بعض کالم نگاروں اور اینکرز نے بلا تحقیق اِسے خوب اُچھالا، میں نے لکھا تھا کہ اس واقعے کی شروعات کے ذمہ دار جناب عبدالقدیر رشک ہیں جو روزنامہ احسان کے رپورٹر تھے۔ میرے نزدیک میاں محمد افضل کی دو...
ہفتہ وار اداکار، یکم تا 7جون 1975ءسابق چیف جسٹس سر عبدالرشید سے م ش صاحب کا کیا ہوا ایک انتہائی مختصر انٹرویو شائع ہوا۔ اس میں یہ واقعہ نہیں تھا۔ جسٹس صاحب کا انتقال ہوتا ہے 6؍نومبر 1981کو۔ اس پر میاں صاحب نے اپنے کالم میں یہ واقعہ پہلی بار لکھا۔ میں نے ان سے پوچھا جسٹس عبدالرشید کے انٹرویو میں تو یہ واقعہ نہیں تھا۔ آپ کو یہ کس نے بتایا؟ کہنے لگے میاں بشیر احمد نے اور میاں بشیر احمد جسٹس عبدالرشید سے بھی کوئی پونے گیارہ برس قبل 3؍مارچ 1971کو انتقال کر چکے تھے۔ م۔ش صاحب کو جسٹس مرحوم کے ساتھ اس...
’’میں اُدھر تقریب میں تھا۔ میرے خیال میں یہ بنایا ہوا واقعہ ہے۔ کسی کی ہمت نہیں ہوتی تھی کہ بات کرے۔ وہاں ایکسٹرا کوئی کرسی نہیں تھی۔ پھر قائداعظمؒ دوسری کرسی پر کیسے بیٹھے۔ اس موقع کی فلم بھی بنی ہے‘‘۔ ۔ ڈاکٹر صاحب! یہ احراری جہالت کی دلدل اور پاکستان دشمنی کی اذیت سے ابھی تک نہیں نکلے۔ انہیں پتا ہونا چاہئے کہ 15,14اگست 1947ءکی درمیانی شب برصغیر کو دو ملکوں بھارت اور پاکستان کی صورت میں جو آزادی ملی، اس وقت ان دونوں کا Dominion Status تھا۔ رسمی طور پر دونوں ملک تاجِ برطانیہ کے ماتحت تھے۔ اس لئے سربراہِ مملکت و حکومت کے حلف میں اس کا اعتراف امر لازم تھا۔ خود ان احراریوں کے مالی مربی، فکری رہنما، ہندو احیا پرست، مسلمانوں اور اسلام کے اٹل بہری پنڈت جواہر لال نہرو کا جو چلن تھا اس کا یہ ذکر نہیں...
RegulariseSSEsAEOs RegularisewithoutPPSC
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »