امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ مہینے کہا تھا کہ وہ اس تقریب کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب چین یہ کہہ چکا ہے کہ بائیکاٹ کی صورت میں وہ ’جوابی اقدامات‘ کرے گا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین پساکی نے پیر کے روز بائیکاٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی ایتھلیٹس کو حکومت کی ’مکمل حمایت‘ حاصل ہو گی لیکن انتظامیہ اولمپکس میں حصہ نہیں لے گی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے سنہ 1980 میں امریکہ نے افغانستان پر سوویت حملے کے خلاف احتجاجاً ماسکو اولمپکس سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ اس کے بدلے میں سوویت یونین اور اس کے اتحادیوں نے لاس اینجلس میں منعقد ہونے والے 1984 کے اولمپکس کا بائیکاٹ کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین پساکی نے کہا کہ امریکی حکومت نے محسوس کیا کہ ’ان مقابلوں کے لیے تربیت حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو سزا دینا درست قدم نہیں‘ لیکن ان مقابلوں میں سرکاری امریکی وفد کو نہ بھیجنا ’واضح پیغام دے سکتا ہے۔‘ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر مٹ رومنی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’بائیڈن انتظامیہ اولمپکس میں سفارتی موجودگی سے ’انکار کرنے کا حق رکھتی‘ ہے۔
تبت پر امریکہ کے علاقائی دعوے ہیں ، یا صرف بی بی سی کو ایسا لگتا ہے؟🤣
امریکہ سے ہر طرح کے گھٹیا اقدام کی توقع کی جا سکتی ھے ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »