امریکہ میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ: برطانیہ میں گرفتاریاں، ’میرا بھائی ذہنی بیماری کا شکار تھا‘ - BBC News اردو

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 25 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 13%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ اور ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ: برطانیہ میں گرفتاریاں، ’میرا بھائی ذہنی بیماری کا شکار تھا‘

گریٹر مانچسٹر پولیس کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ امریکہ سے تحقیقات میں تعاون کیا جا رہا ہے اور گرفتار کیے گئے دونوں افراد کو اسی سلسلے میں حراست میں لیا کیا ہے۔ پولیس کے مطابق زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔امریکہ کی پولیس کے ذرائع کے مطابق ملک فیصل اکرم دو ہفتے قبل نیو یارک جے ایف ایئرپورٹ پر پہنچے تھے۔

امریکی چینل سی بی ایس نے پولیس ذرائع سے بتایا تھا کہ فیصل اکرم اس یہودی عبادت گاہ میں اس وقت داخل ہوئے جب عبادت ہو رہی تھی اور انھوں داخلی دروازے پر بتایا کہ وہ بے گھر ہیں۔ 10 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد کولیویل پولیس اور ایف بی آئی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا تھا کہ تمام یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کروا لیا گیا ہے جبکہ ملزم مارا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکساس حملے کا تعلق ’کسی ایسے فرد سے تھا جسے 15 سال قبل گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 10 سال سے جیل میں تھا۔‘

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔

ہم نے تو سنا کہ وہ جو بائیڈن سے استعفی کا مطالبہ کر رہا تھا۔۔۔۔۔

Iss ka khandan ab iss ky khillaf hi ho ga۔Agar ye pakistan main hoty to is ky naam par darbar banaty oor pory zindgi bhaith kar khaty۔۔

پوری دنیا میں یہ پینڈو جاھل پاکستان کو دھشتگرد ریاست قرار دینے پر تلے ھوے ھیں اگر یہ غنڈہ گردی کا واقعہ کامیاب ھوجاتا تو اسکی برادی اسکو اسامہ اور قادری بنا کر ٹریئنڈ چلاتی

مگر یہ انکی نسل سے نہیں ہے تو یہ تو کبھی نفسیاتی مریض نہیں کہلائے گا

برطانوی شہری نے امریکہ میں حملہ کیا۔ پاکستان کو اس تماشہ سے دور رکھیں۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔