اور اُن کے بھائی کے درمیان آخری فون کال کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، گھر والے حملہ اور کو کہتے رھے کہ ہتھیار پھینک دو’ تاہم اس کا کہنا تھاکہ"میں مرنے کے لیے آیا ہوں"یہ لوگ معصوم ہیں تم اپنے بچوں کا سوچو’۔۔۔ملزم کاکہناتھاکہ’اب میری لاش ہی گھر واپس آئے گی۔
بتایا گیا ہے کہ فیصل کا خاندان انھیں ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن وہ نہیں مانا، یہ گفتگو اس وقت ہوئی تھی جب کنگریگیشن بیتھ اسرائیل نامی کنیسا میں ملک فیصل اکرم چار افراد کو یرغمال بنا چکے تھے۔ اس کال کے دوران ملک فیصل اکرم کو یہ کہتے ہوئے سُنا جا سکتا ہے کہ ’میں مرنے کے لیے آیا ہوں، 44 سالہ ملک فیصل اکرم کو دس گھنٹے کے محاصرے کے بعد ایف بی آئی نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب کہ تمام یرغمالی باحفاظت فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے...
ملک فیصل عبادت کے دوران کنیسا میں یہ جھوٹ بول کر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے کہ وہ بے گھر ہیں، مگر داخل ہوتے ہی انھوں نے گن نکال لی تھی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔