نمروز صوبے میں ایک سڑک کے کنارے نصب ایک باردوی سرنگ کے پھٹنے سے کم از کم پانچ افغان فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔ جس وقت یہ دھماکہ کیا گیا اس وقت ایک فوجی قافلے اس راستے سے گزر رہا تھا۔ اس دھماکے میں پولیس کے ضلعی سربراہ کی ہلاکت بھی ہو گئی تھی۔
اسی دن کابل سے دو گھنٹے کی مسافت پر واقع وردک صوبے میں سڑک کنارے نصب ایک اور بم دھماکے میں شہریوں کی کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں جن میں سوار گیارہ افراد لقمۂ اجل بن گئے۔بدھ کی صبح تہاڑ صوبے میں طالبان نے ایک فوجی چوکی پر حملہ کر دیا اور وہاں موجود خصوصی پولیس کے 30 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ اسی دن رات کو افغان کی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کو طالبان کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے بھیجا گیا۔ انہوں نے اسی صوبے میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا جس کے برابر مدرسے میں بچے قران شریف کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بچہ جو اس حملے میں ہلاک ہو گیا اس کی لاش وہیں پڑی ہے جب کہ وہ زخمی بچے کی جان بچانے کے لیے اس کو ہسپتال لے آئے۔'اپنے مردہ بچے کی لاش کو زمین پر چھوڑ کر مجھے زخمی بچے کو ہسپتال لانا پڑا۔ طابش جن کی عمر 17 برس ہے وہ اس حملے میں بچ گئے تھے۔ وہ فٹ بال کی پرکٹس کرنے کے لیے جلدی میں سکول سے نکلے تھے اور تیز تیز قدم بھرتے ہوئے میدان کی طرف جا رہے تھے۔ تیز قدموں کی وجہ سے وہ سکول سے اتنی دور چلے گئے تھے کہ دھماکے سے ان کی جان بچ گئی۔انہوں نے بتایا کہ وہ ابھی سڑک کے موڑ ت پہنچے تھے کہ سکول کے باہر دھماکہ ہو گیا جس میں ان کا ایک عزیز دوست میر واعظ کریمی جو بہت قابل طالب علم تھا ہلاک ہو...
افغانستان میں خون ریزی کی یہ داستان بہت طویل ہے۔ صرف گزشتہ ہفتے 20 سے زیادہ صوبوں میں پرتشدد واقعات ہوئے جن میں جانی نقصان ہوا۔ ان واقعات میں شہری اور حکومتی اہلکاروں کے جانی نقصان کی تصدیق کرنا مشکل ہے۔ طالبان کو ہونے والے جانی نقصان کو تو پتا لگانا اور بھی مشکل کام ہے۔
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »