اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد سزائے موت کے بیمار قیدی کی طبی بنیاد پر ریلیف کی درخواست پر چیف جسٹس نے اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں کے بلڈٹسٹ کا حکم دیتے ہوئے کہا نوازشریف کے لیے میڈیکل بورڈ بنایا جا سکتا ہے تو دیگر قیدیوں کے لیے کیوں نہیں؟۔
اڈیالہ جیل کے پولیس افسران ، ڈاکٹرز ، سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اور سیکرٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے ، دونوں سیکرٹریزقیدی خادم حسین کی درخواست پرجواب جمع کرائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لیےمیڈیکل بورڈبنایا جا سکتا ہے تو دیگرقیدیوں کے لیےکیوں نہیں، آپ کو معلوم ہے جیلوں میں کرپشن کیسے ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا ایسے قیدی بھی ہیں جوبعدمیں باعزت بری ہو جاتےہیں، تمام قیدیوں کےبلڈٹسٹ کیےجائیں، قیدیوں کےبیمار ہونے کا انتظار نہیں کیا جائے ، بیماری سےپہلے تمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں۔نواز شریف کے بعد عام قیدی کی طبی بنیاد پر ریلیف کی درخواست ، حکومتی جواب نہ آنے پر عدالت برہمگذشتہ سماعت میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے آنکھوں کےعلاج کیلئے سزائےموت کے قیدی کی درخواست پر حکومتی جواب نہ آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،میں تفصیلی حکم جاری کروں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »