یہاں جگن موہن ریڈی اور ان کی جماعت کی صدارت میں منتخب نئی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ہفتہ ریت کے لیے مختص کر رہے ہیں جس کا آغاز 14 نومبر سے ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق اس سے ریاست میں ریت کی دستیابی بڑھے گی۔متعدد دریاؤں کے باعث آندھرا پردیش میں ریت کی بڑی مقدار موجود ہے۔ انڈیا کی وسیع تعمیراتی صنعت کے لیے اس ریت کو کانوں یا دریاؤں سے نکالا جاتا ہے۔ بین الاقوامی اکاؤنٹنگ کمپنی کے پی ایم جی کے مطابق سنہ 2025 تک انڈیا کے ریئل سٹیٹ اور تعمیراتی شعبے 650 ارب ڈالر کی مالیت تک بڑھ جائیں...
اس سے وہ تمام افراد متاثر ہو رہے ہیں جو روزگار کے لیے ریاست کی تعمیراتی صنعت پر انحصار کرتے ہیں۔ سرکاری اندازوں کے مطابق یہ تعداد تقریباً 50 لاکھ ہے۔یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ایک مزدور بھولکشمی کہتے ہیں ’چار مہینوں سے کوئی ریت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی کام ہے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ کتنا مشکل ہے؟ ہم کرایہ ادا نہیں کر سکتے اور سڑک پر آنے والے ہیں۔‘
دوسری وجہ یہ ہے کہ بینکوں اور ایسے منصوبے بنانے والی دیگر کمپنیوں کی بیلنس شیٹس پر بوجھ آ گیا ہے۔ اس سے تعمیرات رک گئی ہیں۔ ریت کی قلت سے اس کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے فی ٹن ریت کی قیمت 375 روپے رکھی ہے لیکن صنعت کے اندرونی معاملات سے واقف ایک شخص نے بتایا ہے کہ بلیک مارکیٹ میں اس کی قیمت 55 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی ہے۔انڈیا میں ریت کی قلت کیوں ہو رہی ہے؟
گذشتہ حکومت کے دور میں ریت مفت میں دستیاب تھی اور خریدار محض اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے پیسے ادا کرتے تھے۔ لیکن قلت کے باعث حکومت بظاہر اس کی طلب پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریت کی یومیہ رسد 30 ہزار ٹن سے زیادہ نہیں ہے جبکہ اس کی طلب اکثر اس سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔ریت کی پالیسی تبدیل کیوں کی گئی؟
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو ہسپتال میں رکھنے کی تجویز - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو ہسپتال میں رکھنے کی تجویز - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »