تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

"سَر کریک” کیا ہے؟

سر کریک، پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعات میں سے ایک ہے۔

تقسیمِ ہند کے بعد جہاں سرحدی تنازعات اور مسائل سامنے آئے، وہیں دونوں ملکوں کے درمیان یہ تنازع 1965 کے بعد سے چلا آ رہا ہے۔

سر کریک پاکستان کا وہ علاقہ ہے جسے بھارت ہتھیانا چاہتا ہے۔ یہ علاقہ کسی زمانے میں جان گنگا کہلاتا تھا اور بعد میں برطانوی راج کے دوران ایک انگریز افسر کی وجہ سے اسے سر کریک کے نام سے پہچان ملی۔

جغرافیائی اعتبار سے یہ ایک دلدلی علاقہ مانا جاتا ہے جو صوبہ سندھ کا حصّہ ہے۔

اس آبی علاقے کو کھاڑی، خلیج اور شاخ کہا جاسکتا ہے۔ سر کریک کے اس علاقے میں قدرتی وسائل کی موجود ہیں اور گیس و تیل کے ان ذخائر پر بھارت نظریں‌ جمائے ہوئے ہے۔

یہ علاقہ تقسیمِ ہند سے قبل آبی پرندوں کا ٹھکانہ ہوا کرتا تھا۔

اس علاقے کی جغرافیائی اور سرحدی لحاظ سے اہمیت کے پیشِ نظر اور تنازع کے حل کے لیے پاک بھارت مذاکرات ہوتے رہے ہیں، لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔

دونوں ممالک کے درمیان یہ آبی پٹی چھیانوے کلومیٹر طویل ہے جو بھارت میں‌ رن آف کچھ کے علاقے میں‌ بھارتی گجرات اور پاکستان میں صوبہ سندھ سے منسلک ہے۔ اس علاقے کی حد بندی اصل اور اہم مسئلہ ہے اور پاکستان اس حوالے سے اپنا مؤقف بھارت سمیت عالمی اداروں‌ کے سامنے رکھتا رہا ہے اور اس کے لیے مذاکرات کے لیے پہل کی ہے۔

واضح رہے کہ تقسیمِ ہند کے وقت ایسے کئی علاقوں‌ کا فیصلہ یا ان کی حد بندی نہیں‌ کی جاسکی تھی اور سر کریک انہی میں‌ سے ایک ہے۔

Comments

- Advertisement -