- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
طیارہ مکمل فٹ تھا لینڈنگ گیئر میں خرابی کی بات درست نہیں، ایئرمارشل ارشد ملک
کراچی: پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ تکنیکی طور پر مکمل فٹ تھا اور اس حال ہی میں انسپکشن ہوئی تھی، جہاز کے لینڈنگ گئیر میں خرابی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، حادثے کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی ٹیم بلائی جائے گی۔
پی آئی اے ٹریننگ سینٹر آڈیٹوریم میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حادثے کا شکار طیارہ تکنیکی طور پر مکمل فٹ تھا، جسے 2014ء میں لیز پر حصول کے بعد پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل کیا گیا تھا، جہاز کلیئر اور مکمل سرٹیفائیڈ تھا اورسابقہ آپریشن کے دوران طیارے کے تمام ضروری چیکس کو بروقت مکمل کیا گیا جبکہ جہاز کے انجن اور دیگر آلات کا اہم ترین الفا نامی انسپکشن چیک رواں سال کے مارچ میں مکمل کیا گیا تھا۔
ارشد ملک کا کہنا تھا کہ جہاز کے مین لینڈنگ گیئرسمیت کسی بھی پرزے میں کوئی ٹیکنیکل خرابی نہیں تھی، اس حوالے سے افواہیں گردش کررہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، حادثہ کیسے ہوا؟ اس کی شفاف تحقیقات ہوں گی، انکوائری کے لیے بین الاقوامی ماہرین بلائیں گے جس کی سمری تیار ہوچکی ہے جبکہ پاکستان میں طیارہ حادثے کی تحقیقات سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کرے گا، یہ آزادانہ طور پر تحقیقات کرنے والا ادارہ ہے، اس ادارے کے تحقیقاتی عمل میں پی آئی اے کا کوئی کردار نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔