Got a TV Licence?

You need one to watch live TV on any channel or device, and BBC programmes on iPlayer. It’s the law.

Find out more
I don’t have a TV Licence.

لائیو رپورٹنگ

time_stated_uk

  1. اس صفحے کو اب اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا

    پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرین اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہیں۔ اس سلسلے میں بی بی سی اردو کی لائیو کوریج مسلسل جاری ہے۔

    تازہ ترین خبروں کے لیے یہاں کلک کریں

  2. خدائے نور ناصر

    بی بی سی، اسلام آباد

    فاٹا قبائلی اضلاع

    کوویڈ 19 کی وبا کے بعد پاکستان میں اکثر تعلیمی اداروں نے آن لائن کلاسز کا آغاز کیا ہے لیکن خیبر پختونخوا میں شامل نئے اضلاع میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث وہاں کے باسی انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیے
    next
  3. کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوبارہ شروع

    کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز نے دوبارہ اپنا احتجاج شروع کر دیا ہے اور بدھ کی شب ایک مشعل بردار ریلی نکالی گئی۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم کاکڑ نے بتایا کہ ان کا احتجاج ختم نہیں ہوا تھا بلکہ ہسپتالوں میں ان سروسز کو بحال کیا گیا تھا جس کا انھوں نے بطور احتجاج بائیکاٹ کر رکھا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے انھیں بتایا تھا کہ پولیس سٹیشن سے نکلنے کے فوراً بعد ان کو کورونا سے بچاؤ کے لیے مناسب حفاظتی سامان فراہم کیا جائے گا لیکن اس کے برعکس آج صبح دوبارہ ٹشو سے بنے ہوئے ماسک دیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کو بغیر کسی جواز کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن تاحال ذمہ داران کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی۔

    ڈاکٹر رحیم کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی غیر سنجیدگی برقرار ہے اور جب تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا-

  4. پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 58 کیس، متاثرین کی تعداد 2166 ہو گئی

    پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 58 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد صوبے بھر میں متاثرین کی کل تعداد 2166 ہو گئی ہے۔

    صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس سے اب تک ہونے والی اموات کی کل تعداد 17 ہے۔

    View more on twitter
  5. کورونا وائرس: ایک پاکستانی ڈاکٹر نے سیلف آئسولیشن یا خود ساختہ تنہائی کیسے کاٹی؟

    View more on youtube

    کورونا وائرس کی وبا نے جہاں ایک جانب پوری دنیا کو متاثر کیا ہے وہیں خود تنہائی یا سیلف آئسولیشن جیسی اصطلاحات بھی متعارف کرائی ہیں۔

    لیکن کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ سیلف آئسولیشن میں رہنے والے شخص کے شب و روز کیسے گزرتے ہیں اور یہ معمول کی زندگی سے کتنی مختلف ہوتی ہے؟

    یہ جاننے کے لیے ہم نے حکومتِ سندھ سے منسلک کنسلٹنٹ جنرل سرجن ڈاکٹر عبداللہ اقبال سے رابطہ کیا۔

    ڈاکٹر عبداللہ اُن ڈاکٹروں میں شامل تھے جنھوں نے کورونا کے مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے اور سکھر اور حیدرآباد میں ساڑھے آٹھ سو زائد افراد کے نمونے اکھٹے کیے۔

    وہ کراچی میں واقع اوجھا انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز میں بھی کورونا مریضوں سے ساتھ خدمات انجام دیتے رہے۔ ایک ساتھی ڈاکٹر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد وہ سیلف آئسولیشن میں چلے گئے۔

    ان کی کہانی پڑھنے کے لیے کلک کریں

  6. کورونا وائرس: ’بخار، کھانسی اور سانس میں دشواری‘

    ’ اس بیماری کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے محفوظ رہا جائے؟

    corona

    دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں اموات ہو چکی ہیں جبکہ مصدقہ متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہے پاکستان پر نظر ڈالیں تو وہاں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے جبکہ 55 سے زیادہ افراد اس وبا کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل رہا ہے اور اس سے نقصان کو کم سے کم رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ جانیے کہ اس سے بچنا کیسے ممکن ہے اور اسے روکا کس طرح سے جائے۔

    اس کی علامات کیا ہیں؟ جاننے کے لیے کلک کریں

  7. کورونا وائرس سے پاکستان میں ایک کروڑ افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ

    job

    کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال نے فیکٹریوں کی بندش کی وجہ سے برآمدی آرڈرز کی تکمیل میں رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں تو اس کے ساتھ ملک میں بیرون سرمایہ کاری کی آمد بھی رک چکی ہے۔ سوائے روزمرہ اور سبزی و فروٹ کی دکانوں کے ہر کاروبار بند کر دیا گیا ہے۔

    پاکستان سٹاک ایکسچنج میں رجسٹرڈ لارج سکیل مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں سے 60 فیصد سے زائد کمپنیاں اس وقت مکمل بند ہیں اور باقی چالیس فیصد میں جزوی طور پر کام جاری ہے۔ مکمل طور پر بند کمپنیاں آٹو، ٹیکسٹائل، انجنیئرنگ، سیمنٹ، کیمیکلز وغیرہ کے شعبوں سے متعلق ہیں۔

    ان حالات کی وجہ سے حکومتی ادارے بھی لاکھوں افراد کے بیروزگار ہونے کے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔

    مزیف تفصیلات کے لیے کلک کریں

  8. کوئٹہ:لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 71 افراد گرفتار

    کوئٹہ شہر میں لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی مزید 71افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    اسٹنٹ کمشنر کوئٹہ سٹی ندا کاظمی کے مطابق لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ نے 107 دکانیں، 2 فیکٹری اور 5 ریستوران سیل کردیے۔

    کوئٹہ شہر میں اب تک مجموعی طور پر 3000 سے زائد دکانیں بند ہوئیں جبکہ 600 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ گھروں میں رہیں ورنہ سختی سے نمٹا جائے گا۔

  9. بریکنگبلوچستان میں کورونا کے مریضوں کے تعداد 212 ہو گئی

    pakistan

    پاکستان کے صوبے بلوچستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 212 ہوگئی۔

    آج 2 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق بدھ کو 124 رپورٹس موصول ہونے جن میں 2 مثبت اور 122منفی نتائج سامنے آئے۔

    لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ 94 رپورٹس کوئٹہ کی لیبارٹری سے موصول ہوئیں جن میں 1 مثبت اور 30 رپورٹس تفتان سے موصول ہوئیں جن میں 1 مثبت رپورٹ سامنی آئی۔

    لیاقت شاہوانی کے مطابق مقامی طور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 71 ہوگئی۔ لیاقت شاہوانی اب تک کل 76 مریض مکمل صحتیابی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کیے گئے ہیں۔

  10. سندھ میں لاک ڈاؤن کے خلاف ورزیوں پر مزید 385 افراد گرفتار

    پاکستان کے صوبے سندھ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران صوبے میں مزید 385 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سترویں روز 180 مقدمات درج ہوئے۔

    صوبے میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں کے مجموعی تعداد 4400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ پولیس سے ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق گرفتار ملزمان کی تعداد 4 ہزار 451 ہوگئی ہے جبکہ صوبے میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر درج ہونے والے مقدمات کی تعداد 1 ہزار 412 تک جا پہنچی ہے۔

    گزشتہ تین روز سے کراچی میں پولیس کارروائیوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے لاک ڈاؤن کے سترویں روز کراچی سے 331 افراد کو گرفتار کیا گیا کراچی میں گرفتار ملزمان کے خلاف 166 مقدمات درج ہوئے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر حیدر آباد میں 1 فرد گرفتار اور اس کے خلاف 1 مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    سکھر میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 53 افراد گرفتار اور ان کے خلاف 12 مقدمات درج کیے گئے، لاڑکانہ میں لاک ڈاؤن کے سترویں روز صرف 1 مقدمہ درج ہوا تیسرے روز بھی میرپور خاص اور بے نظیر آباد میں کوئی گرفتاری نہین ہوئی اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا گیا۔

  11. چین کے طبی ماہرین کے وفد کی وزیر اعلی سندھ سے ملاقات

    وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صوبے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پایا ہے مگر ابھی بھی لوگوں کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہیں۔

    انھوں نے یہ بات وزیراعلیٰ سندھ نے چین کے 9 رکنی طبی ماہرین کے وفد سے ملاقات میں کہی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیسٹنگ کٹس اور سازوسامان کی کمی کی وجہ سے ان کی حکومت تمام لوگوں کے ٹیسٹ نہیں کر سکی۔

    انہوں نے کہا’ہم ان لوگوں کی ٹیسٹنگ کررہے ہیں جن کے پاس سفری تاریخ اور مثبت کیسز میں خاندانوں کے افراد شامل ہیں۔

    دورے پر آئے ہوئے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ ان کی صوبائی حکومت کو مہارت اور دیگر سازوسامان فراہم کریں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ خوراک (راشن) کی تقسیم بھی آئیسولیشن میں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کا ہجوم وائرس پر قابو پانےکی کوششوں کو سبوتاژ کردے گا۔

  12. بریکنگراولپنڈی میں ریسکیو 1122 کا اہلکار کورونا وائرس سے متاثر

    1122

    ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 راولپنڈی کے پبلک ریلیشنزونگ کے مطابق ریسکیو 1122 راولپنڈی کے ایک اہلکار کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

    ریسکیو اہلکار آصف نواز کو راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی منتقل کر دیا گیا۔

    ریسکیو 1122 راولپنڈی کے چار مزید اہلکاروں کو محکمہ صحت کی طرف سے قرنطینہ کر دیا گیا۔

    ادارے کے مطابق ریسکیو 1122 کے اہلکار ڈاکٹرز کے شانہ بشانہ کورونا وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

  13. بریکنگ’وطن آنے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے جلد اچھی خبر دیں گے‘

    میڈیا بریفنگ کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’بیرون ملک پھنسے ایسے پاکستانی جومختصر مدت کے ویزے پر باہر گئےیا ملازمتیں ختم ہونے والے افراد واپس آنا چاہتے ہیں۔لیکن ہمیں ملک کے 22 کروڑ عوام کی صحت کا بھی خیال رکھنا ہے۔ ‘

    پہلے منصوبے کے تحت کچھ پاکستانیوں کو واپس لایا گیا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے پاکستانیوں کے ساتھ اسلام آباد آنے والی پہلی فلائٹ میں کچھ مسائل آئے جس کے بعد اب سسٹم میں تبدیلی کی گئی ہے اس معاملے پر مزید بات ہوئی جس کے بعد ایک منصوبہ بنایا گیا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا ’جو پاکستانی ملک آنا چاہتے ہیں ان کے آنے کے لیے ٹیسٹوں اور قرنطینہ کرنے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ جلد انہیں اچھی خبر دیں گے۔ صوبوں میں بھی انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ ‘

  14. کل سے احساس پروگرام کا آغاز

    پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ کل سے احساس پروگرام کا آعاز ہو رہا ہے جس کے تحت 3 کروڑ افراد رجسٹر کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ نادرا کے ساتھ تعاون سے اس پروگرام میں رجسٹر ہونے والے افراد کی تصدیق کی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا ’12 ہزار روپے فی خاندان تقسیم ہوں گے۔ ملک میں 17 ہزار مقامات پر یہ رقم تقسیم ہو گی اور 20 لاکھ خاندانوں کو دیی جائے گی۔‘

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام میں جو مشکلات سامنے آئیں گی اس میں بہتری لائیں گے۔ ٹائیگر فورسز اپنے علاقوں میں مسحتق افراد کی نشاندہی کریں گے۔

    اس موقعے پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اگر لوگوں کو نادرا میں اپنا ڈیٹا اپ ڈیٹ کروانا ہو تو وہ ہیلپ لائن پر کروا سکتے ہیں۔

  15. بریکنگلاک ڈاؤن میں نرمی: زرعی علاقوں میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، 14 اپریل سے شہروں میں تعمیراتی کام کی اجازت

    پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کورونا وائرس کے باعث مستقبل قریب میں شدید خطرہ لاحق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’خوف یہ ہے کہ اپریل کے آخر تک اب تک جو چار پانچ فیصد لوگ ہسپتال جانے والے ہیں وہ اتنے بڑھ جائیں گے کہ ہسپتالوں میں شدید بیمار افراد کو انتہائی نگہداشت دینے کے لیے سہولیات نہیں ہوں گی۔ ہمارے ہسپتالوں پر بہت دباؤ ہو گا۔ اس لیے احتیاط کریں گے کیونکہ اگر بیماری پھیلتی نہیں تو اس وقت ہمارے ہسپتال موجودہ صورتحال کے لیے اہل ہیں۔‘

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں تین ہفتے پہلے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔ لوگوں کے ہر طرح کے اجتماع پر پابندی لگائی۔ تاہم لاک ڈاؤن جو یورپ یا امریکہ میں ہوا، چین میں ہوا اس میں اور پاکستان میں فرق ہے۔

    View more on twitter

    ’پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ کہ آبادی کا بڑا حصہ کم از کم 5 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے ہے، اس لیے جب ہم سوچتے ہیں تو ہم چین اور یورپ کی طرح نہیں کر سکتے۔ ہمیں سوچنا ہے کے غریب ترین طبقے پر اس کے اثرات کیا ہوں گے۔ دیہاڑی دار، رکشہ ڈرائیور اور چھوٹے دکان داروں پر برا اثر پڑنا تھا۔ یہاں ایسا لاک ڈاؤن کرنا تھا کہ بیماری بھی نہ پھیلے۔ ‘

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں لاک ڈاؤن پر مختلف ردِ عمل تھا۔ اسی طرح پوری دنیا میں لاک ڈاؤن پر مختلف رد عمل تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا ’ہم نے اب تک یہ فیصلہ کیا کہ زرعی شعبے کو کام کرنے دینا ہے، 22 کروڑ لوگوں کی خوراک بھی مہیا کرنی ہے اس لیے گندم کی کٹائی کی اجازت ہو گی، دیہاتوں میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، شہروں میں جہاں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے کہ وہاں مزدوروں کے حالات برے ہیں اس لیے تعمیراتی صنعت 14 اپریل سے فعال ہو گی تاکہ لوگوں کو روز گار ملے۔‘

  16. مسیحی برادری کا گڈ فرائیڈے اور ایسٹر پر اجتماعات نہ کرنے کا اعلان

    pakistan

    لاہور کی مسیحی برادری نے گڈ فرائڈے اور ایسٹر پر اجتماعات نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ کورونا کے خطرے کے باعث آن لائن عبادات کا انتظام کیا جائے گا۔

    سی سی پی او ذوالفقار حمید کی زیر صدارت مسیحی کمیونٹی کے رہنماﺅں کا اجلاس ہوا۔ جس میں ڈی آئی جی آپریشنز بابر سعید اور ایس ایس پی محمد نوید نے بھی شرکت کی۔ سی سی پی او نے قومی یکجہتی کی سوچ اپنانے پر مسیحی کمیونٹی کی تعریف کی۔

    اس موقع پر سی سی پی او نے کہا کہ آن لائن سروس کی پی ٹی وی سے نشریات کی کوشش کریں گے اور چرچ سے کورونا سے بچاﺅ کا واضح پیغام جانا چاہیئے۔سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ اس موقعے پر گھروں میں بھی بڑی تقریبات اور لاﺅڈ سپیکر کے استمعال سے گریز کیا جائے۔ انھوں نے مسیحی رہنماؤں سے کہا کہ وہ اپنی کمیونٹی کو بتائیں کہ بچاﺅ ہی کورونا کا واحد علاج ہے۔

  17. سپریم کورٹ کے حکم پر خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں او پی ڈیز بحال

    صوبہ خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے پاکستان کی سپریم کورٹ کے حکم پر صوبے بھر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ او پی ڈیز اور الیکٹیو سروسز بحال کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    View more on twitter

    سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر ڈاکٹرز اور ہسپتالوں میں کام کرنے والے ملازمین کو خفاظتی کٹس اور تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کو پی سی آر مشین اور لیب کٹس کی فراہمی یقینی بنائے۔

  18. ’خیبر پختونخوا 22 لاکھ خاندانوں کو امدادی رقم ادا کرے گا‘

    View more on twitter

    خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کے مطابق وفاقی حکومت کے احساس پروگرام کے تحت پسماندہ افراد کی مالی امداد کے لیے ملنے والی امدادی رقم کی ترسیل جمعرات کی دوپہر سے شروع ہوگی۔

    بدھ کو ایک میڈیا بریفنگ میں انھوں نے بتایا کہ پہلے فیز میں وفاقی پروگرام کے تحت چار ماہ کے لیے کُل 12 ہزار روپے کی رقم مستحقین کو یک مشت ادا کر دی جائے گی، جبکہ دوسرے فیز میں صوبائی پیکج کے تحت ان لوگوں کو تین ماہ کے لیے کُل چھ ہزار روپے ملیں گے۔

    اجمل وزیر کے مطابق خیبر پختونخوا میں مقیم 22 لاکھ خاندان 18 ہزار کی اس رقم کے لیے اہل ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلی محمود خان نے فیصلہ کیا ہے کہ زکوٰۃ کے ایک لاکھ مستحقین کو 12 ہزار روپے ملیں گے۔

    اس کے علاوہ انھوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کو ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور ریلیف ڈپارٹمنٹ اور این ڈی ایم اے سے موصول ہونے والے سامان کے علاوہ صوبائی حکومت کے منگائے گئے سامان کو بھی ضلعی سطح پر ہسپتالوں میں بانٹا جا رہا ہے۔

  19. نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹرکا کوروناوائرس کےخلاف مستقبل کے لائحہ عمل پرغور

    Asad Umar

    پاکستان کے سرکاری ریڈیو ’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق کورونا پر بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں کورونا وائرس کے خلاف مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں متاثرہ علاقوں کی ڈیجٹیل طریقے سے نشاندہی، متاثرہ علاقوں کو الگ کرنے، متاثرہ علاقوں میں وائرس کی روک تھام کی کوششوں، خوراک کی فراہمی، ٹرانسپورٹ ادائیگیوں کی استعداد میں یومیہ چھ ہزار سے بڑھا کر بیس ہزار کرنے کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں امدادی سرگرمیوں میں نوجوانوں کی شرکت اور مستحق خاندانوں میں احساس پروگرام کےذریعے 150 ارب روپے کی تقسیم سے متعلق بھی غور کیا گیا۔