تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

’آنکھوں کا سرخ ہونا بھی کرونا کی علامت ہے‘

نیویارک: امریکی نرس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی دیگر علامات میں سے آنکھوں کا لال ہونا بھی ایک علامت ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کے لائف کیئر سینٹر میں بطور نرس امور انجام دینے والی چیسلی ارنسٹ نے دعویٰ کیا کہ اگر کسی کی آنکھیں مستقل لال رہتی ہیں تو اُسے بھی کرونا کی تشخیص کا ٹیسٹ کروانا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آنکھوں کا لال ہونا کرونا وائرس کی واحد اور اہم علامت ہے کیونکہ جتنے بھی مریض اسپتال آئے ان سب کی آنکھیں سرخ تھیں اور انہیں نزلہ ، بخار کے ساتھ سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس علامات ظاہر نہ ہونے کے باوجود منتقل ہوجاتا ہے

طبی ماہرین اس سے قبل خشک کھانسی، نزلہ اور بخار اور سانس لینے میں دشواری کو کرونا کی علامات بتا چکے ہیں اور انہوں نے لوگوں کو خبردار بھی کیا کہ جس شخص کو یہ علامات ظاہر ہوں وہ فوری طور پر کرونا کی تشخیص کا ٹیسٹ کروائے۔

امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیسلی کا کہنا تھا کہ ’مریضوں کی آنکھیں ایسی سرخ ہوتی ہے جیسے انہیں الرجی ہوگئی، اُن کی آنکھ کا سفید حصہ سرخ ہوتا ہے جو باقاعدہ نظر بھی آرہا ہوتا ہے‘۔

چیلسی نے یہ دعویٰ اُس وقت کیا کہ جب ماہرین کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گلابی آنکھیں، سینہ جکڑنے جیسی عام بیماریوں میں مبتلا افراد ضروری نہیں کہ کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہوں۔

امریکن اکیڈمی کی جانب سے جاری تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’اگر آپ کسی کی سرخ یا گلابی آنکھیں دیکھیں تو خوفزدہ نہ ہوں کیونکہ ضروری نہیں کہ وہ شخص کرونا وائرس سے متاثر ہو‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا کی علامت، سونگھنے اور ذائقے کی حس ختم ہوجاتی ہے، تحقیق

صحت کے ماہرین بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ آنکھوں کی رنگت سرخ یا گلابی ہونا، سینہ جکڑنے جیسی بیماریوں میں مبتلا تین فیصد افراد کرونا سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -